افغان جوانوں کی مہاجرت کی نئی لہر شروع ہونے پر سابق افغان صدر کی تشویش
Sep ۲۰, ۲۰۱۵ ۲۰:۵۲ Asia/Tehran
افغانستان کے سابق صدر نے افغان جوانوں کے ملک سے مہاجرت کرنے پر تشویش ظاہر کی ہے-
ارنا کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے افغان جوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ افغانستان چھوڑ کر نہ جائیں کیوں کہ مستقبل کے معمار اور حکمراں، وہی ہیں-حامد کرزئی نے اتوار کو کابل میں افغانستان کے سابق مقتول صدر برہان الدین ربانی کی چوتھی برسی کے موقع پر ایک پروگرام میں افغان جوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ یورپ جانے کا دھوکہ نہ کھائیں اور خطیر رقوم خرچ کرکے اپنے ملک کو ترک نہ کریں اور افغانستان میں ہی رہیں اور اس ملک کی تعمیر و ترقی کے بارے میں سوچیں- افغانستان کے سابق صدر نے ان ذرائع ابلاغ پر تنقید کی جو افغانستان کے حالات کو بدتر ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں-
انہوں نے کہا کہ وہ، افغانستان کے جوانوں کو یہی صلاح دیں گے وہ بی بی سی جیسے بیرونی ذرائع ابلاغ کے پروپگنڈے میں نہ آئیں- دنیا میں افغانستان کے سب سے زیادہ مہاجر پائے جاتے ہیں- اعداد وشمار کے مطابق ایران میں تقریبا تیس لاکھ اور پاکستان میں بیس لاکھ سے زائد مہاجر زندگی گذار رہے ہیں اور دس لاکھ کے قریب افغان باشندوں نے یورپی اور امریکی ملکوں کی طرف بھی مہاجرت کی ہے- افغان جوانوں کی مہاجرت کی نئی لہر کے باعث افغان حکام کو تشویش لاحق ہے- افغان ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق روزانہ تین ہزار افغان عوام، اپنا ملک چھوڑ کر مہاجرت کر رہے ہیں- واضح رہے کہ افغاستان میں بدامنی اور بے روزگاری، افغان جوانوں کے ملک چھوڑ کر جانے کی اہم وجہ ہے-