Sep ۲۱, ۲۰۱۵ ۱۶:۳۰ Asia/Tehran
  • انسانی حقوق کمیشن کے ایک پینل پر سعودی عرب کی سربراہی اقوام متحدہ کی رسوائی ہے
    انسانی حقوق کمیشن کے ایک پینل پر سعودی عرب کی سربراہی اقوام متحدہ کی رسوائی ہے

انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے سعودی عرب کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ایک کلیدی پینل کا سربراہ بنائے جانے کوعالمی ادارے کی رسوائی سے تعبیرکیا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کے ایگزیکیٹو مینیجر ہلیل نوئر نے کہا ہے کہ یہ اقوام متحدہ کی رسوائی ہے کہ اس نے ایک ایسے ملک کو انسانی حقوق کونسل کے ایک کلیدی پینل کا سربراہ معین کیا ہے کہ جس نے رواں برس میں داعش سے زیادہ سرکاٹے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق، پٹرو ڈالرزاورسیاست کے پیروں تلے روندے جا چکے ہیں۔


ہلیل نوئر نے کہا کہ سعودی عرب کو ایک کلیدی پینل کی سربراہی دینا ایسے ہی ہے جیسے ایک آگ لگانے والے کوشہرکی فائربریگیڈ کا سربراہ بنا دیا جائے۔

انسانی حقوق تنظیم کے اس رکن نے وارننگ دی کہ سعودی عرب کے انتخاب سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی ساکھ خراب ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاض حکومت مذہبی آزادی اورخواتین کے حقوق کے شعبے میں بدترین ریکارڈ کی حامل ہے۔ ہلیل نوئر نے انسانی حقوق کے ایک کلیدی پینل کی سربراہی کے لئے سعودی عرب کے انتخاب پرامریکہ اوریورپی یونین کی خاموشی کی بھی مذمت کی اورکہا کہ بعید نہیں کہ یہ انتخاب بڑی طاقتوں اورسعودی عرب کے درمیان ڈیل کا نتیجہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے سعودی عرب کوانسانی حقوق کےایک کلیدی پینل کا سربراہ بنایا جانا آل سعود کے ان مخالفین کے زخموں پرنمک چھڑکنے کے برابرہے جوآل سعود کی کال کوٹھریوں میں قید و بند کی سزا کاٹ رہے ہیں اوران میں رائف بدوی جیسے افراد بھی شامل ہیں۔

قابل ذکرہے کہ رائف بدوی سعودی لبرل نیٹ ورک کے بانی ہیں اورانہیں آل سعود کی عدالت نے وہابیت کی توہین کرنے اورسائبرجرائم کے الزامات لگا کرایک ہزارکوڑوں اوردس سال قید کی سزا دی ہے۔

عالمی سطح پرآل سعود کے اس فیصلے کے خلاف ہونے والے احتجاج کے باوجود آل سعود نے رائف بدوی کی سنگین سزا پرنظرثانی نہیں کی ہے۔


ٹیگس