Oct ۰۴, ۲۰۱۵ ۱۸:۲۰ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ  کی جانب سے افغانستان کےشہرقندوزکے اسپتال پرامریکا کے ہوائی حملے کی مذمت
    اقوام متحدہ کی جانب سے افغانستان کےشہرقندوزکے اسپتال پرامریکا کے ہوائی حملے کی مذمت

اقوام متحدہ نےافغانستان کےشہرقندوزکے ایک اسپتال پرامریکا کے ہوائی حملے کو جنگی جرم قراردیتے ہوئے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے افغانستان کے شہر قندوزمیں ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم کے اسپتال پرامریکا کی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسپتال طبی عملے اور طبی مراکز کو بین الاقوامی انسان دوستانہ قوانین کے مطابق ہرطرح کا تحفظ حاصل ہوتا ہے - انہوں نے مذکورہ اسپتال پرحملے کی ناقابل قبول بتایا -

 اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ نےبھی قندوز کے اسپتال پر امریکا کی وحشیانہ بمباری کی مذمت کی ہے - انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ زید رعد زید الحسن نے کہا کہ ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم کے اسپتال پرامریکا کا ہوائی حملہ ایک طرح کا جنگی جرم ہے - اس درمیان امریکا کے اس ہوائی حملے میں بچ جانےوالوں کا کہنا ہے کہ جومریض اپنی جگہوں سے اٹھ سکنے کے قابل نہیں تھے وہ امریکی بمباری میں جل کر ہلاک ہوگئے -

 ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم کے اس اسپتال کے ایک عہدیدار حمان نگارتنام نے کہا ہے کہ جو افراد تیزی کے ساتھ اسپتال کی عمارت سے نکل بھاگنے میں کامیاب ہوئے وہ تو بچ گئے لیکن جو مریض تیزی کے ساتھ عمارت سے نکل بھاگنے کی توانائی اور طاقت نہیں رکھتے تھے وہ اپنے بیڈ پر ہی جل کرراکھ ہوگئے - قندوز میں ڈاکٹروں کی عالمی تنیظم کےمذکورہ عہدیدار نے اسپتال کے اوپر اور قندوز شہر کی فضا میں امریکی طیارے کی پروازکی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد امریکی طیارہ بمباری کرتارہا - 
مذکورہ عہدیدار نے کہا کہ ہفتے کی صبح اس اسپتال پر امریکا کے جنگی طیارے نے کئی بار بمباری کی -

ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اس حملے میں کم سے کم انیس افراد مارے گئے ہیں جن میں زیادہ ترکا تعلق ڈاکٹروں کی تنظیم سے ہے - زولتان جکس نامی ایک نرس نے جو اس حملے میں بال بال بچ گئی کہا کہ امریکا کا ہوائی حملہ انتہائی ہولناک حملہ تھا - اس نرس نے جو حملے کے وقت اسپتال کے اندر تھی کہاکہ ہم نے کوشش کی کہ باہرنکل کر بمباری میں جلنےوالی اسپتال کی عمارت میں جھانک کردیکھیں لیکن اس کے اندر کی جو صورتحال تھی وہ بہت ہی خوفناک تھی جنھیں لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا - مذکورہ نرس نے کہا کہ آئی سی یو میں موجود چھے مریض اپنے بیڈپر ہی جل کر راکھ ہوگئے -

ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ اسپتال قندوزمیں پچھلے چند روز کے دوران جب فوج اور طالبان کے درمیان جنگ ہورہی ہے اپنی گنجائش سے کہیں زیادہ علاج ومعالجے کی سرگرمیاں انجام دے رہاتھا -

ٹیگس