Oct ۰۵, ۲۰۱۵ ۰۷:۵۹ Asia/Tehran
  • شیخ نبیل قاووق، حزب اللہ لبنان کی ایگزیکٹو کونسل کے نائب سربراہ
    شیخ نبیل قاووق، حزب اللہ لبنان کی ایگزیکٹو کونسل کے نائب سربراہ

حزب اللہ نے کہا ہے کہ شام میں تکفیری دہشت گردوں کے خلاف روس کی کاروائی سے، تکفیریوں کے مقابلے کے لئے مزاحمتی محاذ مضبوط ہوا ہے-

ارنا کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ  کی مجلس عاملہ  کے نائب سربراہ شیخ نبیل قاووق نے  ایک تقریر میں کہا کہ شام میں دہشت گردوں کے خلاف روس کے حملوں نے تکفیری دہشت گردوں کے خلاف امریکی حملوں کے نمائشی ہونے کو طشت از بام  اور تکفیریوں کے مقابلے میں امریکی عزائم اور علاقے میں اس کے ہتھکنڈوں کا راز فاش کردیا ہے-

انہوں نے کہا کہ شام میں امریکہ کا مقصد داعش کو نابود کرنا اور یا اس ملک میں جنگ کا خاتمہ نہیں ہے بلکہ امریکہ چاہتا ہے کہ شام میں بحران مزید طول پکڑے اور داعش جیسے تکفیری دہشت گردوں کی سرگرمیاں بدستور جاری رہیں کیوں کہ واشنگٹن کاسمجھتا ہے کہ دہشت گرد، شام ، عراق اور مزاحمت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے-

شیخ نبیل قاووق نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ شامی فوج کی ثابت قدمی، اور اسی طرح حزب اللہ اور روس کے اپنے مواقف پر ثابت قدم رہنے سے دہشت گردوں اور اس کے حامی ملکوں کو بہت بڑا جھٹکا لگا ہے کہا کہ تکفیری دہشت گردوں کے خلاف روس کے حملوں نے امریکہ، ترکی اور خلیج فارس کے عرب ملکوں کو مشکل صورتحال  سے دوچار کردیا ہے اور وہ ممالک جنہوں نے دہشت گردوں کو شام میں جنم دیا ہے اب انہیں سخت اور دشوار حالات کا سامناہے- انہوں نے کہا کہ روس نے شام میں دہشت گردوں کے خلاف صرف تین دنوں میں جو کامیابیاں حاصل کی ہیں وہ نام نہاد بین الاقوامی اتحاد، چارسو دنوں میں بھی حاصل کرنے سے عاجز رہا ہے-

ٹیگس