ایران کا مقصد بحران شام کے حل کے لئے مناسب قدم اٹھانا ہے: حسین امیر عبداللہیان
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران نے ویانا میں بھی ، بحران شام کے سیاسی حل پر تاکید کی ہے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے سنیچر کی رات ایک انٹرویو میں کہا کہ ویانا اجلاس میں بھی ایران کی تاکید اس بات پر تھی کہ تہران ، شام کے بحران کے حل کے سیاسی طریقہ کار کے لئے مناسب قدم اٹھانے کے لئے ہمیشہ تیار ہے-
حسین امیر عبداللہیان نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ بحران شام کے آغاز سے ہی شام کے سلسلے میں متعدد ملکوں کے مختلف اجلاس ہوئے لیکن کسی کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا، کہا کہ بعض ممالک سوچ رہے تھے کہ وہ ایران کے بغیر جو چاہیں گے فیصلہ کریں گے اور اس پر عمل کریں گے-
امیر عبداللہیان نے کہا کہ بعض ممالک ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ کہنے کی کوشش کر رہے تھے کہ شام کے سلسلے میں ویانا میں ہونے والے اجلاس میں ایران اسی وقت شرکت کر سکتا ہے جب وہ اقتدار سے بشار اسد کی برطرفی کی شرط قبول کر لے-انہوں نے کہا کہ ایران نے اس اجلاس میں دوسرے ملکوں کو، شامی عوام کے حق کا فیصلہ نہیں کرنے دیا-
امیر عبدا للھیان نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ کوئی بھی ملک شام کے مستقبل کے بارے میں اظہار خیال کرنے کا حق نہیں رکھتا اور یہ حق صرف شامی عوام کو حاصل ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں سے ویانا اجلاس کے اعلامیے کی شق میں اس مسئلے کی توثیق کی گئی ہے اگرچہ اس پر بعض فریقوں کو تکلیف ہوئی ہے-
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ ویانا اجلاس کا اعلامیہ ، ایران روس اور شام کے اصولوں اور بین الاقوامی قوانین کے تناظر میں جاری ہوا ہے- حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایرانی وفد نے اس اجلاس میں سعودی عرب کو چیلنج کرنے سے بچنے کی کوشش کی اور اپنی توجہ شام کے مسئلے کے سیاسی طریقہ کار پر مرکوز رکھی، لیکن اس کے باوجود سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بے بنیاد بیانات دیے اور وزیر خارجہ کے منصب کی شان کے برخلاف رویہ اختیار کیا جس پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے سخت ردعمل ظاہر کیا-
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کے پھیلاؤ ، داعش کے اقدامات نیز وسطی ایشیا اور روس میں دہشت گردوں کی واپسی جیسے خطرات کے پیش نظر روس شام میں فضائی کارروائی کر رہا ہے -
امیر عبداللہیان نے شام و عراق میں داعش کے اقدامات اور ماضی میں اس دہشتگرد گروہ کے ایران کی زمینی سرحدوں کے قریب پہنچ جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا ایک اسٹریٹیجک مقصد یہ ہے کہ کسی بھی اقدام میں زیادہ سے زیادہ قومی مفادات اور ملک میں سیکورٹی کی فراہمی پر توجہ ہونی چاہئے-
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے سعودیوں کی یمن پر حملے کی اسٹریٹیجک غلطی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں اسے فوجی کامیابی نہیں ملے گی اور یمن کا معاملہ صرف سیاسی طریقے سے ہی حل ہوگا-
حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ آج سعودی عرب، ناکامی اور مایوسی کے پیش نظر، مذاکرات کی میز تک آنے کے لئے تیار ہوا ہے اور یہ شروع سے ہی پوری طرح واضح تھا کہ سعودی عرب کی یہ مہم جوئی اور فوجی روش اس کی سیکورٹی میں کوئی مدد نہیں کرے گی-
ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے مقبوضہ فلسطین کے موجودہ حالات کو صیہونی حکومت کی غلط پالیسیوں اور بعض مغربی ممالک کی جانب سے صیہونی حکومت کی بیجا حمایت اور یہودی کالونیوں کی تعمیر، نیز قدس کو یہودیت کا رنگ دینے کے اقدامات کا نتیجہ قرار دیا-