جان کیری کا بیان بے شرمی کی انتہا ہے: حماس کے سینئر رہنما ابو مرزوق
تحریک حماس کے سینئر رہنما نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی حمایت میں امریکی وزیر خارجہ کا جانبدارانہ بیان بے شرمی کی انتہا ہے-
فلسطینی نیوز ایجنسی سما کی رپورٹ کے مطابق تحریک حماس کے رہنما موسی ابو مرزوق نے کہا کہ صیہونی حکومت کی طرفداری کرتے ہوئے ملت فلسطین کی تحریک انتفاضہ اور استقامت کے خلاف جان کیری کے بیانات اخلاقی پستی اور بے شرمی کی انتہا ہے- موسی ابو مرزوق نے کہا کہ ہم ملت فلسطین کے انتفاضہ کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ کے بیان کی کہ جس میں انھوں نے فلسطینیوں کی آزادی کی جد و جہد کو دہشت گردی قرار دیا ہے ، شدید مذمت کرتے ہیں-
انھوں نے کہا کہ کسی فلسطینی کو اس جھوٹے سے ملاقات نہیں کرنا چاہئے- انھوں نے صیہونی حکومت کی حمایت میں جان کیری کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کیا اس وقت دنیا میں کوئی صیہونی حکومت سے بڑا دہشت گرد ہے؟ موسی ابو مرزوق نے کہا کہ صیہونی حکومت کا کام ہی قتل عام، ظلم و جارحیت ، نسلی امتیاز برتنا، آزادی سلب کرنا ، لوگوں کو در بدر کرنا اور غاصبانہ قبضہ کرنا ہے-
تحریک حماس کے اس سینئر رہنما نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے صیہونی حکومت کی ہمہ گیر حمایت، اس کی مالی و اسلحہ جاتی مدد اور عالمی حلقوں میں اس کے جرائم کی پردہ پوشی مقبوضہ فلسطین کی موجودہ صورت حال کا اصلی سبب ہے- امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین پہنچنے سے پہلے انتفاضہ اور غرب اردن میں فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں کو دہشت گردانہ اقدام قرار دیا اور دعوی کیا کہ صیہونی حکومت فلسطینیوں کے مقابلے میں اپنا دفاع کر رہی ہے-
مسجد الاقصی اور بیت المقدس کے سلسلے میں صیہونی حکومت کی جارحانہ پالیسیوں کے خلاف مقبوضہ علاقوں میں اکتوبر کے مہینے سے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں- صیہونیوں کے خلاف فلسطینیوں کی یہ نئی تحریک ، تیسری انتفاضہ یا انتفاضہ قدس کے نام سے مشہور ہو گئی ہے- اتنفاضہ قدس کے چوّنویں دن تک ستانوے فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ شہید ہونے والوں میں دو بچے بھی شامل ہیں-