تیونس میں رات کے کرفیو کا اعلان
تیونس میں مظاہرین اور سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپوں کے بعد پورے ملک میں رات کے کرفیو کا اعلان کردیا گیا ہے۔
فرانس پریس کے مطابق تیونس کی وزارت داخلہ نے جمعے کو پورے ملک میں رات کے کرفیو کا اعلان کردیا ہے۔
تیونس کی وزارت داخلہ نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ حکومتی اداروں، بینکوں اور دیگر سرکاری مراکز پر حملوں کے بعد اور شہریوں کی سلامتی خطرے میں پڑنے کے پیش نظر پورے ملک میں رات آٹھ بجے سے صبح پانچ بجے تک کرفیو لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ تیونس کی وزارت داخلہ نے اسی کے ساتھ اعلان کیاہے کہ اسپتالوں کے ایمرجنسی شعبوں میں کام کرنے والوں اور ان لوگوں کو کرفیو سے استثنی حاصل ہے جن کی رات کے وقت ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔
تیونس سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ پبلک مقامات اور بینکوں پر حملہ اور لوٹ مار کرنے کے الزام میں بہت سے لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ تیونس میں بے روزگاری سے تنگ آکے ایک نوجوان کے خودکشی کرنے کے بعد حکومت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس نے ملک کےچھوٹے قصبوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
تیونس کے مختلف علاقوں میں مظاہرین اور سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔ تیونس کے حکام کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے سرکاری اداروں اور بینکوں پر حملہ کرکے لوٹ مار کی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا ہے۔