آل خلیفہ حکومت کے خلاف استقامت پر تاکید
بحرین کے ایک سرگرم کارکن نے آل خلیفہ حکومت کے جرائم اور مظالم کے مقابلے میں استقامت جاری رکھنے پر تاکید کی ہے۔
بحرین کے انسانی حقوق کی تنظیم کے سربراہ یوسف ربیع نے پیر کو لبنان کے المنار ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ آل خلیفہ حکومت کے تشدد کے باوجود، بحرینی عوام کی تحریک بدستور پرامن طور پر جاری رہے گی- انہوں نے کہا کہ بحرین کے سیاسی رہنماؤں کو قید میں رکھا جانا کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے کہ جس سے آل خلیفہ حکومت فائدہ اٹھا سکے، بلکہ یہ مسئلہ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ ایک بڑی مشکل میں تبدیل ہوجائے گا-
یوسف ربیع نے کہا کہ بحرین میں قیدیوں کو ایذائیں اور شکنجے دیے جانے سے یہ بات پوری طرح واضح ہے کہ آل خلیفہ حکومت عوام کو مشتعل کرنے کے درپے ہے- بحرین کی انسانی حقوق کی تنظیم کے سربراہ نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس ملک میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی روک تھام کے لئے آل خلیفہ حکومت پر دباؤ ڈالے-
اسی سلسلے میں بحرین کی تحریک عمل اسلامی کے نائب سکریٹری جنرل شیخ عبد اللہ الصالح نے بھی، عالمی برادری کے سامنے خود کو بہتر بناکر پیش کرنے کی آل خلیفہ حکومت کی کوششوں اور اس حوالے سے بھاری رقم خرچ کئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کی یہ کوششیں ناکام رہ گئی ہیں اور بحرینی عوام نے، آل خلیفہ حکومت اور خلیج فارس کےعرب ملکوں کے محاصرے اور دباؤ کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے-
واضح رہے کہ چودہ فروری کو بحرینی عوام کے انقلاب کی پانچویں سالگرہ کا دن تھا- بحرینی عوام نے چودہ فروری سنہ دو ہزار گیارہ کو آل خلیفہ کی ظالم اور ڈیکٹیٹر حکومت کے خلاف انقلابی تحریک کا آغاز کیا تھا۔ یہ انقلابی تحریک پانچ سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود پر امن طریقے سے جاری ہے۔