ترکی اور سعودی عرب دہشت گردوں کے اہم ترین حامی ہیں: بشار اسد
شام کے صدر بشار اسد نے ترکی اور سعودی عرب کو دہشت گردوں کا اہم ترین حامی قرار دیا ہے۔
صدر بشار اسد نے اپنے ایک بیان میں ترکی اور سعودی عرب کو دہشت گردوں کا اہم ترین حامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ممالک پچھلے پانچ برس کے دوران متعدد بار شام میں فوجی مداخلت کی کوشش کرتے چلے آرہے ہیں۔
انہوں نے میونخ اجلاس میں جنگ بندی کے بارے میں ہونے والے اتفاق رائے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر قسم کی جنگ بندی سے شام میں دہشت گردوں کو طاقتور ہونے سے روکنے میں مدد گار ثابت ہوگی۔ قابل ذکرہے کہ سیریا سپورٹنگ گروپ کے میونخ اجلاس میں طے پانے والی جنگ بندی کا ان علاقوں پر اطلاق نہیں ہوگا جو داعش اور جبہت النصرہ جیسے گروہوں کے قبضے میں ہیں جنہیں اقوام متحدہ دہشت گرد گروہ قرار دیتی ہے۔
صدر بشار اسد نے کہا کہ جنگ بندی کا مطلب یہ ہے کہ دہشت گردوں کو طاقتور ہونے سے روکا جائے، انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ جنگ بندی کے معنی یہ ہیں کہ دہشت گردوں کو اسلحہ کی سپلائی،ان کی نقل و حرکت اورحتی انہیں اپنے مورچے مضبوط کرنے سے بھی روکا جائے۔
شام کے صدر نے کہا کہ قومی آشتی کے ذریعے ملک میں پانچ سال سے جاری بحران کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ شام کی موجودہ اور آئندہ ترجیحات میں سر فہرست رہے گی۔