Feb ۱۷, ۲۰۱۶ ۰۸:۲۳ Asia/Tehran
  • حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ
    حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ

حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ شام میں ترکی اور سعودی عرب کی سازش ناکام ہو گئی ہے۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق سید حسن نصراللہ نے مزاحمت کے رہنماؤں شیخ راغب حرب، عباس موسوی اور عماد مغنیہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہونے والے پروگرام میں کہا کہ شام کے کینہ توز دشمنوں نے علاقے میں جنگ کے شعلے بھڑکانے کے لیے خود کو تیار کر لیا ہے لیکن وہ اس ملک کے بحران کے سیاسی حل کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھاتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ترکی کی پے در پے شکستوں نے انھیں بین الاقوامی اتحاد کے پرچم تلے داعش کا مقابلہ کرنے کے بہانے زمینی فوج شام بھیجنے کے بارے میں سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم کسی بھی باغی اور سرکش کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ شام پر قبضہ کر لے اور اسرائیل کو بھی اپنے خواب پورے کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

سید حسن نصراللہ نے مزید کہا کہ شام پر حملے میں اسرائیل کا ہاتھ ہے لیکن اب تک اسے شکست ہوئی ہے کیونکہ اس کا مقصد شامی حکومت کا تختہ الٹنا یا شام کو تقسیم کرنا تھا جس میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

انھوں نے مزید کہا کہ اسرائیل بشار اسد کی حکومت کے باقی رہنے اور اس ملک کے قومی آشتی پروگرام کو اپنے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے سعودی عرب اور ترکی کے ساتھ رابطے ہیں اور وہ بشار اسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے ان دو ملکوں کے ساتھ اتفاق رائے تک پہنچ چکا ہے۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ داعش اور جبہۃ النصرہ بھی، کہ جو شام میں القاعدہ کی شاخیں ہیں، شام پر قبضہ کرنے اور ایک جاہل نظام اور حکومت قائم کرنے کے اپنے خواب کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام رہی ہیں۔

ٹیگس