اردن کی سیاسی جماعتیں شام میں اغیار کی فوجی مداخلت کی مخالف
اردن کی سیاسی جماعتوں اور گروہوں نے شام میں کسی بھی ملک کی ہری فوج کی ہر طرح کی جارحیت کی مخالفت کا اعلان کیا ہے-
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا کے مطابق اردن کی قوم پرست اور بائیں بازو کی پارٹیوں کے اتحاد نے ایک بیان جاری کر کے شام میں زمینی فوجی جارحیت کے لئے ترکی اور بعض عرب ممالک کی کوششوں کی مذمت کی ہے-
ان پارٹیوں اور گروہوں نے اردن حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس دشمنانہ پالیسی میں شریک نہ ہوں -
ان پارٹیوں کے بیان میں آیا ہے کہ اردن کو چاہئے کہ موجودہ بحران کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کرے اور شام میں کسی بھی طرح کی بیرونی مداخلت کی مخالفت کرے کیونکہ شام میں زمینی فوجی جارحیت ، ملت اردن کو بحران سے دوچار کر دے گی اور تمام عرب ممالک کو نقصان پہنچائے گی-
اردن کی قوم پرست اور بائیں بازو کی جماعتوں کے اتحاد نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ شام و عراق میں بحران پیدا ، ان کی سیاسی و فوجی طاقت میں کمزوری اور ان دونوں ملکوں کے تاریخی ثمرات کی بربادی کا فائدہ صرف صیہونی حکومت کو پہنچے گا-