کابل میں افغان امن عمل کے بارے میں چار فریقی اجلاس کا انعقاد
افغانستان میں امن عمل سے متعلق پاکستان، چین، افغانستان اور امریکا کے نمائندوں پر مشتمل چار فریقی مذاکرات منگل کو کابل میں ہو رہے ہیں۔
ہماری پشتو سروس کی رپورٹ کے مطابق چار فریقی مذاکرات کے اس مرحلے میں پاکستان کے سیکریٹری خارجہ اعزاز چودھری، افغانستان کے نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی، افغانستان کے امور میں امریکہ کے خصوصی نمائندے ریچرڈ اولسن اور چین کے خصوصی نمائندے دینگ ژی شرکت کر رہے ہیں-
افغان امن مذاکرات کے اس مرحلے میں، اشرف غنی کی حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے دوبارہ آغاز، افغانستان میں امن وسلامتی کے قیام نیز کابل اور اسلام آباد کے درمیان اعتماد کی بحالی جیسے موضوعات پر بات چیت ہوگی- افغانستان میں امن عمل کے تعلق سے مذاکرات کا پہلا دور گیارہ جنوری کو اسلام آباد میں، دوسرا دور اٹھارہ جنوری کو کابل میں اور تیسرا دور چھ فروری کو اسلام آباد میں منعقد ہوا-
در ایں اثنا اسلام آباد میں افغانستان کے سفیر نے کہا ہے کہ مذاکرات سے پہلے طالبان کی جانب سے کوئی بھی پیشگی شرط قبول نہیں کی جائے گی- افغان صدر کے ترجمان ظفر ہاشمی نے بھی حال ہی میں کہا تھا کہ افغانیوں کا یہ مطالبہ ہے کہ صرف ان ہی گروہوں سے مذاکرات کئے جائیں جو تشدد کا خاتمہ چاہتے ہوں-
واضح رہے کہ مذاکرات میں شرکت کے لئے طالبان گروہ کی اہم ترین پیشگی شرطیں یہ ہیں کہ قطر میں اس گروہ کے دفتر کو سرکاری حیثیت سے تسلیم کیا جائے، اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ سے ان کے لیڈروں کے نام نکال دیے جائیں اور طالبان قیدیوں کو رہا کیا جائے-