یمن کی جانب سے سعودی عرب کے ہتھیاروں کے بائیکاٹ کے یورپی منصوبے کا خیرمقدم
یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی لگانے کے لیے یورپی پارلیمنٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے جمعرات کی رات سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی لگانے کے یورپی پارلیمنٹ کے ابتدائی منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ یمن پر حملے میں سعودی عرب کی جانب سے انسانی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر تاکید سمجھا جاتا ہے وہ حملہ کہ جس میں امریکہ کی حمایت اور آڑ میں یمن کے عوام شھید اور اس کی بنیادی تنصیبات تباہ ہو رہی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کا فیصلہ ان المناک واقعات کے سلسلے میں ایک مثبت اقدام ہے کہ جو یمن پر سعودی عرب کے حملے اور دہشت گرد گروہوں داعش اور القاعدہ کے ظالمانہ محاصرے کی وجہ سے رونما ہوئے ہیں۔ محمد علی حوثی کا کہنا تھا کہ یمنی گروہوں کے درمیان مذاکرات اور سیاسی عمل کو سعودی عرب اور امریکہ نے تعطل کا شکار کر دیا اور انھوں نے یمنی عوام پر اپنا فیصلہ تھوپنے کی کوشش کی۔
یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ نے عالمی برادری سے اپیل کہ وہ یمن پر سعودی عرب کے حملوں کے بارے میں اپنی اخلاقی، انسانی اور قانونی ذمہ داریوں پر عمل کرے۔
واضح رہے کہ یورپی پارلیمنٹ کے نمائندوں نے جمعرات کے روز دو سو بارہ کے مقابلے میں تین سو انسٹھ ووٹوں سے ایک منصوبے کی منظوری دی کہ جس میں یورپی یونین کے حکام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت روک دیں۔