عراق کا اقوام متحدہ سے مطالبہ
عراق کے وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری نے اقوام متحدہ سے اقلیتوں کے خلاف داعش کے جرائم کی تحقیقات کرانےکا مطالبہ ہے۔
ابراہیم الجعفری نے ہفتے کے روز اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران کہا کہ دہشت گرد گروہ داعش نے عراق کے کسی بھی طبقے کو معاف نہیں کیا ہے اور اس ملک کے عوام اور خاص طور سے اقلیتوں کے خلاف انتہائی گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ عراق میں مختلف مذہبی، لسانی اور نسلی گروہ آباد ہیں اور ان کا ملک بقائے باہمی کی تہذیب کا مثالی نمونہ ہے۔
دوسری جانب اقلیتوں کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے کہا ہے کہ عراق کو اس وقت جس قسم کے مجرمانہ اقدامات کا سامنا ہے اس کی رپورٹ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے دوسرے عالمی اداروں کو ارسال کردی جائے گی۔
داعش کے دہشت گردوں نے اپنے مجرمانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والوں کے گھروں کو بم دھماکے کرکے تباہ کرنا شروع کردیا ہے۔
گزشتہ مہینے کے دوران دہشت گرد گروہ داعش نے صوبہ نینوا کے صدر مقام موصل میں عراق کی مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والوں کے درجنوں گھروں کو دھماکہ خیز مواد نصب کرکے منہدم کردیا ہے۔