بحرینی عوام کو کچلنے کا سلسلہ جاری
آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت نے ایک بار پھر بحرینی عوام کے پرامن مظاہروں کو کچل دیا ہے۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ رات، بحرین میں سینکڑوں افراد نے نوجوان علی عبدالغنی کے قتل کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کیا جس پر آل خلیفہ کے فوجیوں نے ان پر حملہ کر دیا۔ آل خلیفہ کی شاہی حکومت کے اہلکاروں نے معامیر اور نویدرات سمیت بعض علاقوں میں مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔
بحرین کی سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کے ہاتھوں اٹھارہ سالہ نوجوان علی عبدالغنی کے قتل کے بعد، بحرین کے شہروں اور دیہاتوں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی بحرین میں انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ جس میں تمام سیاسی قیدیوں کی غیرمشروط رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسی طرح بحرینی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ملک کے باشندوں کی شہریت منسوخ کرنے کا سلسلہ ختم کرے اور اپنے قانونی اور عدالتی نظام میں وسیع پیمانے پر اصلاحات کرے۔
واضح رہے کہ بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے پرامن عوامی تحریک جاری ہے اور لوگ ملک میں سیاسی اصلاحات اور ایک عوامی جمہوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن آل خلیفہ کی شاہی ڈکٹیٹر حکومت انھیں طاقت کے زور پر کچل رہی ہے۔