مصری وزارت داخلہ نے ملک میں مظاہرے اور احتجاج جاری رہنے پر خبردار کیا
مصر کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں، سعودی عرب کو دو جزیرے حوالے کئے جانے کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کے بارے میں اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے-
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق مصر کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ بحر احمر کی حدود کو نئے سرے سے وضع کرنے کے بارے میں طے پانے والے سمجھوتے اور دو جزیرے ریاض کے حوالے کئے جانے کے خلاف جاری مظاہرے، قانون کی خلاف ورزی ہیں اور مظاہرین کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا-
مصری وزارت داخلہ نے اسی طرح اخوان المسلمین پر الزام لگایا ہے کہ اس نے جمعے کو مظاہرے کی کال دی ہے اور اس طرح کی اپیلوں پر توجہ نہ دی جائے-
مصر کی حکومت نے دو جزیروں صنافیر اور تیران کو سعودی عرب کے حوالے کیا ہے اور یہ دعوی کیا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ بحری حدود کے بارے میں سمجھوتے سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ بحر احمر میں یہ دونوں جزیرے سعودی عرب کی آبی حدود میں ہیں-
مصر کی سیاسی پارٹیوں اور دھڑوں نے سعودی فرمانروا ملک سلمان کے مقابلے میں اپنے ملک کے صدر عبدالفتاح السیسی کے کمزور موقف، اور تیران و صنافیر جزیرے، ریاض کے حوالے کئے جانے کو غیر قانونی اقدام قرار دیا ہے-