Apr ۲۰, ۲۰۱۶ ۱۸:۳۴ Asia/Tehran
  • امریکہ اور خلیج فارس تعاون کونسل کے درمیان تعاون

امریکہ اور خلیج فارس تعاون کونسل کے رکن ملکوں نے میزائل دفاعی سسٹم کی تنصیب اور اسپیشل فورس کی تشکیل پر اتفاق کر لیا۔

پریس ٹی وی کے مطابق خلیج فارس تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل عبداللطیف الزیانی نے کہا کہ امریکی وزیر جنگ ایشٹن کارٹر کے ساتھ جنوبی خلیج فارس کے ملکوں کے وزرائے دفاع کی میٹنگ میں میزائل ڈیفنس سسٹم نصب کئے جانے اور مشترکہ اسپیشل فورس کی تشکیل پر اتفاق ہو گیا ہے لیکن اسلحے کی فروخت کے نئے سمجھوتے پر اتفاق نہیں ہو سکا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق امریکہ کے وزیر جنگ ایشٹن کارٹر کے ساتھ خلیج فارس تعاون کونسل کے رکن ملکوں کے وزرائے دفاع کی میٹنگ میں ان ملکوں کے، سائبر آپریشن اور بحری جنگ کی توانائی کا بھی جائزہ لیا گیا۔ امریکی وزیر جنگ منگل کو ریاض پہنچے تھے۔ انھوں نے ریاض میں خلیج فارس تعاون کونسل کے چھے رکن ملکوں، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین، کویت اور عمان کے وزرائے دفاع کے ساتھ میٹنگ میں خاص طور پر خطے میں ایران کے اثر و رسوخ کو روکنے کی راہوں پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی وزیر جنگ نے ریاض پہنچتے ہی سعودی وزیر جنگ محمد بن سلمان سے ریاض واشنگٹن روابط میں توسیع کے بارے میں گفتگو کی تھی۔

بتایا جاتا ہے کہ سعودی وزیر جنگ محمد بن سلمان نے ایشٹن کارٹر کے ساتھ ملاقات میں تہران ریاض اختلافات کا ذکر کرتے ہوئے خلیج فارس تعاون کونسل کے رکن ملکوں کو درپیش چیلنجوں کے مقابلے میں واشنگٹن کے تعاون کی درخواست کی ہے۔

ریاض سے موصولہ رپورٹ کے مطابق امریکی صدر بارک اوباما نے بھی بدھ کو ریاض پہنچتے ہی سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی۔ بارک اوباما جمعرات کو خلیج فارس تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔

امریکہ کے سرکاری ذرائع کے مطابق امریکی وزیر جنگ ایشٹن کارٹر اور صدر بارک اوباما کے اس دورے کا مقصد خلیج فارس کے عرب ملکوں کو ان کی سلامتی کو یقینی بنانے اور ان کے ساتھ امریکہ کے تعاون میں توسیع کی یقین دہانی کرانا ہے۔

ٹیگس