مصر کا مسافر طیارہ لاپتہ، تباہ ہونے کا خدشہ
مصر کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ ایجیپٹ ایئر کے مسافر طیارے کی گمشدگی کے معاملے میں دہشت گردی کے امکان کو مسترد نہیں کیا جاسکتا۔
مصر کے وزیراعظم شرف اسماعیل نے پیرس سے قاہرہ جانے والے ایجیپٹ ایئر کے مسافر طیارے کے لاپتہ ہو جانے کے واقعہ پر اپنے بیان میں کہا کہ اس طیارے کی گمشدگی میں دہشتگردانہ کارروائی کے امکان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے-
مصر کے مسافر طیارے کے لاپتہ ہو جانے کے بعد مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے قومی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس تشکیل دیا ہے- مصری ہوائی کمپنی ایجیپٹ ایئر کا مسافر طیارہ پیرس کے ہوائی اڈے سے پرواز کرنے کے کچھ ہی دیر بعد راڈار سے غائب ہو گیا- ایجیپٹ ایئر کے حکام کا کہنا ہے کہ طیارہ صبح تین بجے کے قریب راڈار سے غائب ہوا ہے-
ادھر فرانس کے وزیراعظم مینوئل والس نے کہا ہے کہ وہ مصری حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں- فرانسیسی وزیراعظم نے بھی کہا ہے کہ واقعے میں دہشت گردی کے امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا ہے-
اس سے پہلے فرانس کے صدر اولاند نے بھی اعلی حکام کا ایک ہنگامی اجلاس منعقد کر کے اس معاملے کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا- طیارے میں چھپن مسافر اور عملے کے دس افراد سوار تھے- طیارے میں تیس مصری، پندرہ فرانسیسی، اور برطانیہ، بیلجیم، کینیڈا اور پرتگال جیسے ملکوں کے بھی ایک ایک مسافر سوار تھے جبکہ کویت، سعودی عرب، عرا ق، سوڈان اور چاڈ کے بھی شہری اس طیارے میں سفر کر رہے تھے۔
بعض اطلاعات کے مطابق طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ طیارہ اس وقت تباہ ہوا جب وہ قاہرہ سے صرف بیس منٹ کے فاصلے پر تھا۔