May ۲۰, ۲۰۱۶ ۱۹:۰۵ Asia/Tehran
  • بحرینی عوام کی انقلابی تحریک جاری، آل خلیفہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

بحرینی عوام نے آل خلیفہ حکومت کےخلاف جمعہ کو بھی پرامن مظاہرہ کر کے اپنی انقلابی تحریک جاری رکھنے کے عزم کا ا علان کیا ہے۔

بحرینی عوام نے شمال مغربی شہر دراز میں نماز جمعہ کےبعد آل خلیفہ حکومت کے خلاف مظاہرہ کرکے سیاسی اور مذہبی قیدیوں کی فوری رہائی کامطالبہ کیا- مظاہرین اپنے ہاتھوں میں سیاسی اور مذہبی رہنماؤں منجملہ سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کے سربراہ شیخ علی سلمان کی فوری رہائی کا مطالبہ کر رہےتھے۔ مظاہرین نے ایک بار پھر اس عزم کا اعلان کیا کہ ملک میں سیاسی اصلاحات کے نفاذ اور جمہوریت کے قیام تک ان کی پرامن تحریک جاری رہے گی-

بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے عوام کی پرامن تحریک جاری ہے جس کے دوران آل خلیفہ حکومت کے کارندوں اور سعودی فوجیوں نےسیکڑوں بحرینی شہریوں کو شہید اور زخمی کیا جبکہ بڑی تعداد میں سیاسی اور مذہبی رہنماؤں، کارکنوں اور انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والوں حتی ڈاکٹروں اور نرسوں کو بھی مظاہروں میں شرکت کرنے کے جرم میں جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے-

اس درمیان بحرین کے انسانی حقوق کے مرکز نے اعلان کیا ہے کہ دو ہزار گیارہ میں بسیونی کمیٹی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد سے عوام کے خلاف آل خلیفہ حکومت کے مخاصمانہ اور تشدد آمیز اقدامات میں بہت شدت آ گئی ہے-

بحرین میں انسانی حقوق مرکز کے رکن حسین رضی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ دو ہزار گیارہ میں بسیونی کمیٹی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد آل خلیفہ حکومت کے تشدد آمیز اقدامات میں دسیوں گنا اضافہ ہوا ہے جس سے یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ بحرین کی آل خلیفہ حکومت کو بسیونی کمیٹی کی سفارشات کی کوئی پروا نہیں ہے -

دوسری جانب بحرین کے ایک سیاسی رہنما رضا الغریفی نے کہا ہے کہ آل خلیفہ حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے باوجود بحرینی عوام کی پرامن انقلابی تحریک جاری رہے گی- انہوں نے بحرین میں انسانی حقوق کی وسیع خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بحرینی عوام کا اعتماد انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر سے اٹھ گیا ہے کیونکہ ان عالمی تنظیموں نے بحرینی عوام کی نجات کے لئے کچھ بھی نہیں کیا ہے۔

ٹیگس