مسافر طیارے کا حادثہ، دہشت گردی کا نتیجہ تھا، مصری حکام
مصری حکام نے مسافر طیارے کے حادثے کو دہشت گردی کا نتیجہ قرار دے دیا ہے۔
طیارہ حادثے کی تحقیقات کرنے والے ٹریبونل کے ایک عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ مرنے والوں کی لاشوں اور ملبے کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ طیارہ تخریب کاری کے نتیجے میں گر کر تباہ ہوا ہے۔
مذکورہ ذریعے کے مطابق جہاز کا ملبہ بحیرہ روم کے وسیع علاقے میں پھیلا ہوا پایا گیا ہے جس سے نشاندھی ہوتی ہے کہ طیارہ گرنے سے پہلے فضا میں بکھر گیا تھا۔
اس سے قبل مصر کے روزنامہ الیوم نے پیر کے روز اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ یہ طیارہ صہیونی حکومت کے لڑاکا طیاروں کا نشانہ بن کر تباہ ہوا ہے۔
اسرائیلی فضائیہ ، یونان، مصر اور لیبیا کی فضائی حدود کو استعمال کرتے ہوئے علاقے میں فضائی مشقیں انجام دے رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مصر کا مسافر طیارہ، یونان کی حدود میں اسرائیل کی فضائی مشقوں کے آغاز کے محض ستائیس منٹ کے بعد ریڈار سے لاپتہ ہوگیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ، مشقوں والے علاقے کے نقشے سے پتہ چلتا ہے کہ مصری مسافر بردار طیارے کا روٹ بھی اسی علاقے سے گزرتا ہے جہاں اسرائیل فضائی مشقیں انجام دے رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مصر کا مسافر طیارہ جمعرات کو پیرس سے قاہرہ جاتے ہوئے ، بحیرہ روم میں گرکر تباہ ہوگیا تھا اور اس میں سوار تمام چھیاسٹھ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔