آیت اللہ العظمی سیستانی کی عراقی سیکورٹی فورس سے اپیل
عراق کے عظیم مذہبی رہنما آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی نے داعش کے خلاف جنگ میں آداب جہاد کا پورا پورا خیال رکھے جانے کو ضروری قرار دیا ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی نے اپنے ایک بیان میں عراق کے سیکورٹی دستوں پر زور دیا ہے کہ وہ فلوجہ کی آزادی کی کارروائی میں مراجعین کے فرمان اور اسلام کے مقرر کردہ جہاد کے اصولوں کی پابندی کریں۔
آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی نے یہ بات زور دیکر کہی کہ جہاد کے اصول مکمل طور پر واضح ہیں اور حتی غیر مسلموں کے ساتھ بھی برتاؤ میں ان کا خیال رکھا جانا ضروری ہے۔
عراق کے عظیم مذہبی پیشوا کا یہ بیان، ایسے وقت میں آیا ہے جب فلوجہ کی آزاد ی کا آپریشن شروع ہونے کے بعد داعش نے اپنے عناصر سے کہا ہے کہ وہ عراق کے عوامی رضاکاروں سے ملتی جلتی وردیاں پہن کر جیل میں بند قیدیوں کو قتل اور اس کی فلم بندی کر کے اسے فلوجہ کے سنی مسلمانوں کے خلاف عوامی رضاکاروں کی انتقامی کارروائی کے عنوان سے نشر کریں۔
داعش گروہ، اس اقدام کے ذریعے عراق کے شیعہ اور سنی مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پھیلانا چاہتا ہے۔ داعشی دہشت گرد اس سے قبل ایسی ہی کارروائی، تکریت اور عراق کے دوسرے سنی آبادی والے علاقوں میں بھی انجام دے چکے ہیں۔