دباؤ اور دھمکیوں کے بعد انسانی حقوق کی خاتون کارکن بحرین چھوڑنے پر مجبور
بحرین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی خاتون رہنما زینب الخواجہ، سرکاری دباؤ اور دھمکیوں کے بعد وطن چھوڑ کر چلی گئیں۔
مرات البحرین کے مطابق انسانی حقوق کی سرگرم خاتون رہنما زینب الخواجہ نے سرکاری دباؤ کے نتیجے میں ملک چھوڑنے کا مشکل ترین فیصلہ کیا ہے۔ حال ہی میں جیل سے رہا ہونے والی زینب الخواجہ نے اپنے ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ انہوں نے یہ فیصلہ اپنے اسیر والد سے جیل میں ملاقات کے بعد کیا ہے۔ انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے عبدالھادی الخواجہ کافی عرصے سے بحرین کی شاہی حکومت کی جیل میں بند ہیں۔
زینب الخواجہ نے کہا ملک سے باہر رہ کر انسانی حقوق اور وطن کے دفاع کا فریضہ ادا کریں گی۔
زینب الخواجہ کی بہن مریم الخواجہ نے بھی ان کے بحرین سے چلے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ ڈنمارک میں مستقل قیام کریں گی۔
زینب الخواجہ کو بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ کی تصویر پھاڑنے اور شاہ بحرین کی توہین کے الزام میں تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہ گزشتہ سال مارچ سے اپنے شیر خوار بچے کے ساتھ جیل میں بند تھیں۔ بحرین کی شاہی حکومت نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے شدید دباؤ کے بعد گزشتہ دنوں انھیں جیل سے رہا کر دیا تھا۔