Dec ۰۷, ۲۰۲۵ ۱۹:۵۶ Asia/Tehran
  • مغربی حکومتوں کی پالیسیوں پر اسلاموفوبیا اجلاس میں شدید تنقید

برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں اسلاموفوبیا کے پہلوؤں کا جائزہ کے عنوان سے بارہواں سالانہ اجلاس منعقد ہوا جس میں دانشوروں اور مفکرین نے شرکت کی -

سحرنیوز/دنیا:  موصولہ خبروں کے مطابق اسلامو فوبیا دوہزار پچیس کا اجلاس، ایک ایسے وقت میں منعقد ہوا کہ جب مغربی حکومتیں آزادی بیان کو تحفظ دینے کے بجائے "سماجی سکون" قائم کرنے کے مقصد سے مذہبی عقائد کی بنیاد پر ہونے والی کسی بھی تنقید پر "شدت پسندی" کا لیبل لگا دیتی ہیں اور یہ رجحان اسلامو فوبیا کے خلاف جنگ میں سب سے بڑا چیلنج ہے۔

اجلاس کے موقع پر لندن میں اسلامی انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ مسعود شجرہ نے اسلامو فوبیا کو ایک سیاسی ہتھکنڈہ بنانے پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ آج اسلام فوبیا کو، بامقصد اور شعوری طور پر معاشروں کو تقسیم کرنے، خوف اور نفرت پیدا کرنے، اور منظم امتیازی سلوک کو جواز بخشنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، اور بعض سیاستداں لوگوں کے درمیان انسانی حقوق کے لیے منظم امتیازی سلوک روا رکھتے ہوئے جنگ کے مخالفین، انسانی حقوق کے کارکنوں اور فلسطینی عوام کے حقوق کے حامیوں کی آوازوں کو دبانے اور خوف اور نفرت کے اس ماحول سے فائدہ اٹھانے کے درپے ہیں-

اس خطرناک رجحان سے نہ صرف مسلمانوں کے حقوق اور سلامتی کو براہ راست خطرہ لاحق ہے بلکہ اس سے پورے معاشرے کی اخلاقی بنیادیں اور انسانی اقدار بھی بری طرح مجروح ہو رہی ہیں۔

اس ایک روزہ میٹنگ میں، جو آن لائن منعقد ہوئی، مختلف مقررین نے مغرب میں اسلامو فوبیا کی جڑوں اور اس کا مقابلہ کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ۔

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

 

ٹیگس