بحرین میں مزید تیرہ افراد کی شہریت منسوخ
بحرین کی نام نہاد عدلیہ نے مزید تیرہ افراد کی شہریت منسوخ کردی ہے۔
بحرین کی سرکاری نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین کی نام نہاد عدلیہ کے سربراہ " احمد الحمادی" نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروہوں کے ساتھ تعلقات رکھنے کے الزام میں تیرہ افراد کی شہریت منسوخ کئے جانے کی اپیل کورٹ نے تائید کر دی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق بحرین کی اپیل کورٹ نے تئیس نومبر دوہزار پندرہ کو تین افراد کو دہشت گردی کے الزام میں پندرہ سال اور دس افراد کو دس سال قید کی سزا سنائی تھی، اس سے قبل آل خلیفہ کی شاہی حکومت نے بحرین کے نیشنل گارڈ کے تین اہلکاروں کی، مبینہ طورپرقومی مفادات کے خلاف سرگرمیوں میں حصہ لینے کے الزام میں شہریت منسوخ کر لی تھی۔
آل خلیفہ کی شاہی حکومت ملک میں جاری پرامن انقلابی تحریک کو کچلنے کے مقصد سے نہایت ہی اوچھے ہتھکنڈے اختیار کر رکھے ہیں، لوگوں کی بلا جواز گرفتاریاں، طویل مدت سزائیں، قید اور شہریت منسوخ کیا جانا ایسے اقدامات ہیں جن سے ملت بحرین تقریبا پانچ برسوں سے دوچار ہے۔
بحرین کے عوام نے چودہ فروری دو ہزار چودہ سے آل خلیفہ کی موروثی حکومت کے خلاف تحریک شروع کر رکھی ہے، لوگ سماجی انصاف، آزادی اور جمہوری بنیادوں پر قائم نظام کے خواہاں ہیں کہ جس کو، بحرین کی شاہی حکومت اور سعودی عرب سمیت اس کے عرب اتحادیوں کی جانب سے سختی کے ساتھ کچلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔