بحرین، انسانی حقوق کی کارکن زینب الخمیس کے گھر پر شاہی اہلکاروں کا حملہ
بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے، انسانی حقوق کی خاتون کارکن زینب الخمیس کے گھر پر حملہ کیا ہے۔
بحرین ٹو ڈے کے مطابق شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکار بغیر کسی وارنٹ کے اچانک زینب الخمیس کے گھر میں داخل ہوئے اور سامان کی تلاشی لی اور توڑ پھوڑ کی۔
زینب الخمیس نے چند روز قبل بنی جمرہ کے علاقے میں سیاسی قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے تمام سیاسی قیدیوں کی آزادی اور عوام کے جائز مطالبات پورے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
زینب الخمیس بحرین کی انسانی حقوق تنظیم کی رکن ہیں۔ بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے زینب الخمیس کے گھر پر یہ چھاپہ ایسے وقت میں مارا ہے جب انسانی حقوق کی ایک اور سرگرم خاتون کارکن زینب الخواجہ سرکاری دباؤ اور دھمکیوں کے بعد وطن چھوڑنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔
زینب الخواجہ کو بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ کی تصویر پھاڑنے اور شاہ بحرین کی توہین کے الزام میں تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہ گزشتہ سال مارچ سے اپنے شیر خوار بچے کے ساتھ جیل میں بند تھیں۔
بحرین کی شاہی حکومت نے انھیں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے شدید دباؤ کے بعد گزشتہ دنوں جیل سے رہا کر دیا تھا۔ مرات البحرین کے مطابق انسانی حقوق کی سرگرم خاتون رہنما زینب الخواجہ نے سرکاری دباؤ اور دھمکیوں کے نتیجے میں ملک چھوڑنے کا مشکل ترین فیصلہ کیا ہے۔