خطے میں امریکی سعودی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے:سید حسن نصراللہ
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ خطے میں امریکی سعودی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
جمعے کی شب حزب اللہ کے شہید کمانڈر مصطفی بدرالدین کے چہلم کے موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ لبنان کا مستقبل، خطے کے حالات اور خاص طور سے عراق اور شام کی صورتحال سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حزب اللہ شام میں صرف شام کا دفاع ہی نہیں کر رہی ہے بلکہ لبنان کی ارضی سالمیت کے تحفظ کی جنگ بھی لڑ رہی ہے۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم شام اورعراق کے عوام کی حمایت جاری رکھیں گے اور اس کے ساتھ لبنان کے مفادات کا بھی تحفظ کرتے رہیں گے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اسرائیل اور داعش دونوں ایک ہی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں تاکہ عالم اسلام کی توجہ مسئلہ فلسطین سے ہٹاکر انہیں اندرونی جنگ میں الجھا کے رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ داعش کے اعلی سرغنے امریکی ، اسرائیلی اور سعودی ایجنٹ ہیں جو مغربی ممالک کے مفادات کے لئے اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کررہے ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ صدر بشار اسد کی حمایت ہمارا اسلامی، اخلاقی اور ایمانی فریضہ ہے اور ہم اس وقت تک شام میں موجود رہیں گے جب تک شامی حکومت اور شامی عوام چاہیں گے۔
انھوں نے کہا کہ سن دوہزار چھے کی جنگ میں ہم نے بشار اسد اور ایران کی حمایت سے اسرائیل کو شکست دی اور آج ہمارا فریضہ ہے کہ ہم داعش دہشت گردوں کی شکل میں امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے بشار اسد سے تعاون کریں۔
سید حسن نصراللہ نے سعودی عرب اور ترکی جیسے ممالک کی جانب سے شام کے شہر حلب میں دہشت گرد بھیجنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تکفیری، امریکی سعودی منصوبے کو پنپنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی کیوں کہ یہ سازش پورے خطے کے لیے خطرناک ہے-
انہوں نے امریکہ کی جانب سے دہشت گردوں کی حمایت پر بھی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ شام میں دہشت گردوں کو زبردست شکست کا سامنا ہے اور زمینی حقائق مزاحمتی قوتوں کے حق میں تبدیل ہوگئے ہیں۔
انہوں نے داعش کے خلاف جنگ میں حصہ لینے کے لیے حزب اللہ کے کمانڈروں اور جوانوں کی عراق روانگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایران ، حزب اللہ اور عراقی عوام، داعش کا راستہ نہ روکتے تو یہ دہشت گرد ٹولہ بغداد پر بھی قبضہ کرلیتا۔
حزب اللہ کے سربراہ نے حکومت بحرین کی جانب سے آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت سلب کیے جانے کو انتہائی خطرناک اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ بحرین کے عوام پرامن مظاہروں کے ذریعے جو مطالبات پیش کررہے ہیں وہ پوری طرح جائز اور قانونی ہیں لیکن اس ملک کی شاہی حکومت، سعودی حکومت کی ڈکٹیٹ کردہ پالیسی کے تحت عوام کے حق کو قبول نہیں کررہی ہے ۔
سید حسن نصراللہ نے حزب اللہ کے خلاف امریکہ کی مالی پابندیوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ لبنانی بینکوں کی جانب سے امریکی پابندیوں پرعملدرآمد کا حزب اللہ پر کوئی اثر پڑا ہے نہ پڑے گا۔ انہوں نے بعض لبنانی بینکوں کی جانب سے خیراتی اداروں کے کھاتے منجمد کرنے کو حزب اللہ کے خلاف کھلی جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس غیرذمہ دارانہ رویئے کے نتیجے میں ملک کا پورا مالیاتی نظام تباہ ہوجائے گا۔