شاہی حکومت کے خلاف بحرینی عوام کا دھرنا پچیسویں روز بھی جاری
بحرین میں سرکردہ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کیے جانے کے خلاف عوام کا دھرنا بدستور جاری ہے۔
ہمارے نمائندے کے مطابق آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت میں ان کے گھر کے سامنے عوام کا دھرنا جمعے کے روز بھی جاری رہا اور دھرنے کے شرکا نے شاہی حکومت کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔
ہزاروں بحرینی شہری پچھلے پچیس دن سے مغربی منامہ کے علاقے الدراز ٹاؤں میں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے سامنے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اور ان کی شہریت کی منسوخی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
دوسری جانب چودہ فروری یوتھ ایلائنس کی اپیل پر ہزاروں بحرینی شہریوں نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد الدراز ٹاؤں کی مسجد امام صادق علیہ السلام سے الفدا اسکوائر کی جانب مارچ اور اس علاقے کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے سعودی عرب اور دیگر غیر ملکی فوجیوں کے تعان سے الدراز کے علاقے کا محاصرہ کر رکھا ہے جس کا مقصد آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت میں دیگر شہروں سے آنے والے مظاہرین کو علاقے میں پہنچنے سے روکنا ہے۔
بحرین کے دیگر شہروں سے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت میں مظاہروں اور دھرنوں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
بحرین میں فروری دو ہزار گیا رہ سے عوامی تحریک جاری ہے جس کا مقصد ملک پر مسلط سعودی عرب کی حمایت یافتہ خاندانی آمریت ختم کر کے مکمل جمہوری حکومت کا قیام عمل میں لانا ہے۔
بحرین کی شاہی حکومت عوام کے جائز مطالبات پورے کرنے کے بجائے سعودی فوج کے ساتھ مل کر جمہوری تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے دوران ستر سے زائد بحرینی شہری شہید ہو چکے ہیں۔ ہزاروں افراد کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند اور متعدد لوگوں کی شہریت منسوخ کر دی گئی ہے جن میں سیاستداں، علما اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے افراد بھی شامل ہیں۔