بحرین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی جاری
بحرینی شہریوں کے خلاف آل خلیفہ حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کا سلسلہ جاری ہے
العالم کی رپورٹ کے مطابق آل خلیفہ کے جارح فوجیوں نے بدھ کو ایک عالم دین سمیت کم سے کم بارہ شہریوں کو بلا اجازت نماز جماعت قائم کرنے کے جرم میں گرفتار کرلیاہے - آل خلیفہ کی استبدادی حکومت کے فوجیوں نے اس ملک کے معروف عالم دین شیخ سعید العصفور اور مشہور ذاکراہلبیت (ع) الردود عبدالجبار الدرازی کو بھی گرفتار کیا ہے-
دوسری جانب بحرینی عدالت نے بحرینی عالم دین شیخ محمد المنسی کے مقدمے کی کارروائی اکتیس جولائی تک کے لئے موخر کردی- یہ ایسی حالت میں ہے کہ الدراز میں بحرینی عالم دین آیت اللہ عیسی قاسم کے گھرکے سامنے بحرینی شہریوں کا دھرنا جاری ہے اور بحرینی شہری اس مذہبی پیشوا کی شہریت سلب کئے جانے کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں اور آل خلیفہ حکومت کے شہریت سلب کرنے کے اقدام کی مذمت کررہے ہیں-
آل خلیفہ کے فوجیوں نے الدراز کے علاقے میں دھرنے پر بیٹھے لوگوں پر حملہ کیا تاہم دھرنے میں موجود بھاری تعداد کے پیش نظر اس علاقے سے پسپائی اختیار کرلی- بحرینی شہری الدراز کے علاقے میں راتوں کو آیت اللہ عیسی قاسم کے مکان کے سامنے مظاہرہ کرکے ان کی شہریت سلب کئے جانے کے خلاف مظاہرہ کرتے ہیں اوربحرینی حکام کی جانب سے آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت واپس لینے کا فیصلہ واپس لینے تک دھرنے اور مظاہرے کا سلسلہ جاری رکھنے پرتاکید کررہے ہیں-
آیت اللہ عیسی قاسم کے مکان پر گذشتہ ایک مہینے سے ان کی شہریت سلب کئے جانے کے خلاف مظاہرے شروع ہوئے ہیں- بحرین کے دوسو علماء نے آل خلیفہ حکومت کو دھمکی دی ہے کہ وہ فرقہ وارانہ دباؤ اور مظالم کا سلسلہ بند کریں-