بحرین: آل خلیفہ حکومت نےعوام کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا
بحرین کی شاہی حکومت نے دارالحکومت منامہ کے مغربی علاقے الدراز میں لوگوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا ہے۔
خبروں کے مطابق بحرین کی شاہی حکومت نے الدراز کے امام جمعہ محمد الصنقور کو جامع مسجد امام جعفرصادق علیہ السلام میں داخل ہونے نہیں دیا اور شیعہ مسلمانوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم کردیا۔
شاہی حکومت کی جانب سے پابندی کے باوجود ہزاروں بحرینی شہری منامہ کے مختلف علاقوں سے پیدل سفر کرکے مسجدامام جعفرالصادق ع پہنچے اور انہوں نے سعودی عرب کی حمایت یافتہ شاہی حکومت کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔
مظاہرین نے سرکردہ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ بحرینی عوام کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر تمام بحرینوں کو گرفتار کرلیا جائے تب بھی وہ آیت اللہ عیسی قاسم کی حمایت سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
بحرین کی شاہی حکومت نے ملک کی اکثریتی شیعہ آبادی کے قائد آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کردی ہے جس کے خلاف بحرین کے عوام اورعلما نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
بحرین کے عوام نے چودہ فروری دوہزار گیارہ کو ملک میں پرامن جمہوری تحریک کا آغاز کیا تھا جس کے دوران شاہی حکومت کے پرتشدد اقدامات کے نتیجے میں ایک سو پچاس شہری شہید اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔
بحرین کےعوام اپنی پرامن تحریک کے ذریعے ملک میں سماجی اور سیاسی انصاف کے قیام اورسعودی عرب کی حمایت یافتہ خاندانی آمریت کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔