بحرینی عوام کے خلاف شاہی حکومت کے مظالم کا سلسلہ جاری
بحرین کی شاہی حکومت کے پراسیکیوٹر نے جمعے کے روز گرفتار کیے جانے والے والے نمازیوں کا کیس نمائشی عدالت کو بھجوا دیا ہے۔
بحرینی ذرائع کے مطابق شاہی حکومت کے پراسیکیوٹرآفس نے دعوی کیا ہے کہ ان لوگوں کو الدراز کے علاقے میں اجتماع کرنے اور حکومت کے خلاف مظاہروں میں حصہ لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے گزشتہ روز الدراز کے امام جمعہ محمد الصنقور کو مسجد امام جعفرصادق علیہ السلام میں داخل ہونے سے روک دیا اور اس موقع پراحتجاج کرنے والے پچاس نمازیوں کوگرفتار کرلیا تھا۔
بحرین کی شاہی حکومت نے ملک کی اکثریتی شیعہ آبادی کے قائد آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت بھی منسوخ کردی ہے جس کے خلاف بحرین کے عوام اورعلما نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
بحرین کے عوام نے چودہ فروری دوہزار گیارہ کو ملک میں پرامن جمہوری تحریک کا آغاز کیا تھا جس کے دوران شاہی حکومت کے پرتشدد اقدامات کے نتیجے میں ایک سو پچاس افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں ۔
بحرین کے عوام اپنی پرامن تحریک کے ذریعے ملک میں سماجی اور سیاسی انصاف کے قیام اور سعودی عرب کی حمایت یافتہ خاندانی آمریت کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔