عوام پر تشدد میں اضافے کے خلاف بحرینی علما کا ردعمل
بحرین کے علما نے آل خلیفہ حکومت کے عوام کو کچلنے کے اقدامات کی مذمت کی ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق بحرینی علما نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ آل خلیفہ کے فوجیوں کے عوام پر بڑھتے ہوئے تشدد کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو گا اور اس قسم کے اقدامات صرف حکومت کی ساکھ خراب اور ختم ہونے کا باعث بنیں گے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ بحرینی حکومت کے سیکورٹی حکام ان دنوں صرف شیعہ علما اور مومن نوجوانوں کو گرفتار کرنے کے پروگرام پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔
بحرین کے علما نے اس بات پر زور دیا ہے کہ بحرینی حکومت کے اس قسم کے اقدامات ان لوگوں کے عزم و ارادے کو توڑنے کے لیے ہیں کہ جنھوں نے ممتازعالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے سامنے اجتماع کیا ہے۔
آل خلیفہ حکومت نے حال ہی میں علمائے دین، سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے سرگرم افراد اورعام لوگوں کو وسیع پیمانے پر گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
درایں اثنا بحرینی سیکورٹی فورسز نے اتوار کے روز مزید تین علمائے دین کو گرفتار کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ بحرین کے الدراز علاقے میں شیخ عیسی قاسم کی رہائش گاہ واقع ہے اور یہ علاقہ گزشتہ مہینے سے اب تک آل خلیفہ کی شاہی اور ڈکٹیٹر حکومت کے خلاف احتجاج اور دھرنے کا مرکز بنا ہوا ہے کہ جس نے ایک غیرانسانی اقدام کرتے ہوئے شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کر دی ہے۔