بحرین: عوام نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم
بحرین کی شاہی حکومت نے ایک بار پھر لوگوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم کردیا ہے۔
خبروں کے مطابق بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے مسلسل دوسری بار دارالحکومت منامہ کے مغربی علاقے دراز ٹاؤن کے امام جمعہ شیخ محمد صنقور کو جامع مسجد امام جعفرصادق علیہ السلام میں نماز جمعہ کی امامت نہیں کرنے دی۔ اس سے قبل بحرین کی شاہی حکومت نے حکم زبان بندی جاری کرتے ہوئے ملک کے چارعلمائے کرام کے خطبوں پر پابندی لگا دی تھی۔
سعودی عرب کی حمایت یافتہ بحرین کی شاہی حکومت کے محکمہ مذہبی امور نے مذکورہ علما کو طلب کرکے حکومت پر تنقید نہ کرنے کے عہد نامے پر دستخط کرنے کا حکم دیا تھا۔ دراز کے امام جمعہ محمد صنقور سمیت چاروں علمائے کرام نے اس عہد نامے کو علمائے دین پر سرکاری تسلط جمانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے دستخط کرنے سے انکار کردیا تھا۔
اطلاعات ہیں کہ حکومت کی جانب سے نماز جمعہ پر پابندی کے اعلان کے باوجود سیکڑوں کی تعداد میں نمازی منامہ کے مختلف علاقوں سے پیدل سفرکرکے مسجد امام جعفرصادق (ع) پہنچے اور حکومت کے اس فیصلے کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔
قبل ازیں شیعیان بحرین کے قائد آیت اللہ شیخ عیسی قاسم مسجد امام جعفر صادق علیہ السلام میں نماز جمعہ کی امامت کیا کرتے تھے تاہم بحرین کی شاہی حکومت نے گزشتہ دنوں ان کی شہریت منسوخ کردی تھی۔
بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جن میں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کیے جانے کے بعد مزید شدت پیدا ہوگئی ہے۔ بحرین کے عوام ملک پر مسلط آل خلیفہ کی مطلق العنان حکومت کے خاتمے اورمکمل جمہوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بحرین کی شاہی حکومت عوام کے جائز مطالبات پورے کرنے کے بجائے سعودی عرب اور دیگرملکوں کے کرائے کے فوجیوں کے ذریعےعوامی تحریک کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے جس کے دوران ایک سو پچاس افراد شہید اور ہزاروں زخمی ہوگئے ہیں۔