علاقے کی تبدیلیوں کے بارے میں اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب کا بیان
-
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب، بشار الجعفری
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب نے ایک بیان میں ایران، روس اور ترکی کے تعلقات میں نئی تبدیلیوں کو امید بخش قرار دیا۔
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار الجعفری نے ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ تہران، ماسکو اور انقرہ کے تعلقات میں رونما ہونے والی تبدیلیوں سے شام کے بحران اور دہشت گرد گروہوں کے بارے میں ترکی کی حکومت کے مواقف میں تبدیلی آنے میں مدد ملے گی۔
انھوں نے کہا کہ شام اور اس کے اتحادی ملکوں نے گذشتہ پانچ برسوں کے دوران ترکی کے حکام سے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ملک کی سرحدوں سے شام میں اسلحہ اور دہشت گردوں کے داخل ہونے کی روک تھام کریں مگر اب تک اس مطالبے پر توجہ نہیں دی گئی۔
بشار الجعفری نے کہا کہ یہ بات مکمل واضح ہے کہ ترکی کے بعض علاقے مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کے لئے محفوظ پناہ گاہ میں تبدیل ہو گئے ہیں اور اب جبکہ ساری باتیں کھل کر سامنے آ چکی ہیں، امید کی جاتی ہے کہ تہران، ماسکو اور انقرہ کے تعلقات میں رونما ہونے والی تبدیلیوں سے شام کے بحران اور دہشت گرد گروہوں کے بارے میں ترکی کی حکومت کے مواقف میں تبدیلی آنے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے تاکید کی کہ داعش اور دہشت گردی کے خلاف عالمی مہم میں امریکہ اگر چاہے تو اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور اس عالمی مہم میں کسی بھی ملک کی جانب سے شمولیت سے گریز، بہت سے سوالات کا باعث بن سکتا ہے۔