عراق میں داعش کے خاتمے کے موقع پر بیرونی مداخلت
عراق کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں داعش دہشت گرد گروہ کا خاتمہ کئے جانے کے موقع پر بعض ممالک مداخلت کر رہے ہیں۔
عراق کے وزیر اعظم حیدر العبادی نے کرکوک میں ای پریس کانفرنس میں داعش دہشت گرد گروہ کا مکمل خاتمہ کر کے موصل کو آزاد کرائے جانے کے موقع پر عراق میں بعض ملکوں کی مداخلت پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے موصل کے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ عراقی سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ تعاون کریں۔ انھوں نے عراق میں بیرونی مداخت کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ عراق کی حکومت، بیرونی مداخلت کی ہرگز اجازت نہیں دے گی اور یہ کہ عراقی عوام اپنے ملک سے دہشت گردوں کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
حیدر العبادی نے کرکوک میں موصل کو آزاد کرائے جانے کی تیاری کا جائزہ لیا اور مقامی انتظامیہ کے عہدیداروں کے ساتھ اجلاس تشکیل دیا۔ دریں اثنا البدر تنظیم کے سیکریٹری جنرل ہادی العامری نے بھی شمالی عراق میں ترک فوجیوں کی تعیناتی کے بارے میں کہا کہ عراق کی خاموشی نے ترکی کو مزید گستاخ بنا دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ داعش کی تباہی کا وقت قریب آنے پر اطراف سے ایسی آوازیں سنی جا رہی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ داعش کا وجود ختم نہ ہو۔
واضح رہے کہ ترکی کے وزیراعظم رجب طیب اردوغان نے جمعے کے روز ایک بار پھر عراق کے داخلی امور میں مداخلت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک موصل کو داعش کے قبضے سے آزاد کرانے کی کارروائی میں شرکت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یاد رہے کہ ترکی نے دہشت گردوں کا مقابلہ اور کرد پیشمرگہ ملیشیاء کی تربیت کے بہانے عراق کے صوبے نینوا کے صدر مقام موصل میں بعشیقہ کے اڈے میں دو ہزار پندرہ سے اپنی فوج کو تعینات کر رکھا ہے۔