بحرین کی عدالت نے جمعیت الوفاق کے اثاثے نیلام کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا
بحرین کی عدالت نے ملک میں عوامی اور سیاسی گروہوں کے جاری احتجاج کے پیش نظر، جمعیت الوفاق کے اثاثوں کی نیلامی کا اپنا فیصلہ واپس لے لیا ہے-
بحرین کی الوسط ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق منامہ کی انتظامی عدالت نے ایک فیصلے میں کہا ہے کہ اس ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت الوفاق کے اثاثوں کی نیلامی ، جو چھ نومبر کو ہونا تھی ، روک دی جائے-
واضح رہے کہ بحرین کی سب سے بڑی عوامی تنظیم جمعیت الوفاق نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ وہ اس کو منحل کرنے کا اپنا فیصلہ واپس لے اور اس کے ضبط شدہ اثاثوں کو لوٹا دے- بحرین کی عدالت نے سترہ جون کو جمعیت الوفاق کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی تھی اور اس کے کچھ ہی روز بعد اس جماعت کو کالعدم قرار دے دیا تھا
آل خلیفہ حکومت نے عدالت کو حکم دیا تھا کہ جمعیت الوفاق کے دفاتر سے ضبط کئے گئے ساز وسامان کو نیلام کرکے اس کی رقم حکومت کے خزانے میں ڈال دی جائے - طے پایا تھا کہ اس کے اثاثوں کو چھبیس اکتوبر کو نیلام کردیا جائے گا تاہم اس کام کو چھ نومبر تک ملتوی کردیا گیا تھا-
آل خلیفہ حکومت نے جمعیت الوفاق پر بیہودہ اور بے بنیاد الزامات عائد کئے ہیں - بحرین کی اپیل کورٹ نے جمعیت الوفاق کے اسیر رہنما شیخ علی سلمان پر ایک بار پھر مقدمہ چلانے کا حکم دیا ہے -اس سے پہلے عدالت نے انہیں نو سال قید کی سزا سنائی تھی -بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے عوام کی پرامن انقلابی تحریک جاری ہے -
بحرینی عوام اپنے ملک میں جمہوریت، آزادی اور سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کر رہے ہیں ، لیکن آل خلیفہ حکومت کے کارندوں اور سعودی فوجیوں نے اس عرصے میں بحرینی عوام کی حریت پسندانہ آواز کو دبانے کے لئے سیکڑوں شہریوں کو شہید اور زخمی کیا ہے جبکہ بڑی تعداد میں سیاسی رہنماؤں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈال دیا