صوبہ نینوا کے مزید علاقے داعش کے قبضے سے آزاد
عراق کے صوبہ نینوا کے مزید بعض علاقوں کو دہشت گرد گروہ داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا گیا ہے۔
ہمارے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق عراق کی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے بدھ کو صوبہ نینوا میں تلعفر ایئرپورٹ کے قریب واقع علاقے تل شیان کو آزاد کرا لیا ہے-
اس ایئرپورٹ کے اطراف میں عراقی فوج اور داعش دہشت گردوں کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے اور اب تک اس میں بڑی تعداد میں دہشت گرد ہلاک کئے گئے ہیں-
عوامی فورس الحشد الشعبی نے تین سیکٹروں سے تلعفر ایئرپورٹ کا محاصرہ کرلیا ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ ان علاقوں سے دہشت گرد شام کی طرف فرار ہو رہے ہیں- موصل کے تحریر علاقے کا کچھ حصہ آزاد کرانے کی خبریں بھی موصول ہوئی ہیں-
در ایں اثنا صوبہ نینوا کے سیکورٹی ذرائع نے اعلان کیا ہے عراقی فوجیوں نے مشرقی موصل میں پیشقدمی جاری رکھتے ہوئے البکر علاقےمیں سوعراقی گھرانوں کو داعش کے محاصرے سے آزاد کرالیا ہے-
عراق کی وزارت داخلہ کے ترجمان سعد معن نے کہا ہے کہ موصل کے جنوبی سیکٹر میں اب تک نو سو پچاس سے زائد داعشیوں کو ہلاک کردیا گیا ہے اور تقریبا سو کو گرفتار کرلیا گیا ہے-
دوسری جانب عراق میں انسانی حقوق کی اعلی کمیٹی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں نے گذشتہ دوسال کے دوران موصل شہرمیں ہزاروں بچوں کا برین واش کیا ہے
اس کمیٹی کے تعلقات عامہ کے سربراہ جواد الشمری نے کہا ہے کہ دہشت گردوں نے گذشتہ دوبرس کے دوران اسکولوں کے نصاب تعلیم کو تبدیل کیا ہے تاکہ طلبا کا برین واش کریں اور ان میں نفرت کے جذبے کو پروان چڑھائیں اور ان کو داعش کا رکن بنائیں-
انہوں نے کہا کہ موصل میں دہشت گرد گروہ داعش کے عناصر اسکولوں میں بچوں کو دھماکہ خیز بیلٹس بنانے ، عورتوں کو اغوا کرنے اور بارودی سرنگیں تیار کرنے کی تعلیم دیتے ہیں-
اس عراقی عہدیدار نے کہا کہ اگر ان بچوں کو داعش کے چنگل سے چھڑایا نہیں جاتا ہے تو یہ ٹریننگ ان بچوں کے مستقبل کے لئے خطرناک ثابت ہو گی-