شام کے شہر حلب کا ایئرپورٹ دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد
شامی فوج نے حلب کے بین الاقوامی ایئر پورٹ کو تکفیری دہشت گردوں اور مسلح افراد کے قبضے سے آزاد کرا لیا-
العالم کی رپورٹ کے مطابق شامی فوج نے اپنے اتحادیوں کے تعاون سے ہفتے کی صبح حلب ایئرپورٹ کو مغرب، بعض عرب ملکوں اور ترکی کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا۔ اسی طرح باب الشرقی سے معروف شاہراہ کے علاقے کو بھی دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کر الیا گیا-
لندن میں شام کے ہیومن رائٹس واچ سے موسوم مرکز نے حلب کے بین الاقوامی ایئرپورٹ کی آزادی کی خبر کے ساتھ ہی اعلان کیا ہے کہ شامی فوج، اب تک اس شہر کے ساٹھ فیصد علاقوں کو آزاد کرا چکی ہے-
شامی فوج اور اتحادی ممالک نے شہر حلب پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لئے دہشت گردوں کے خلاف وسیع حملے شروع کر رکھے ہیں-
جبہۃ النصرہ کے دہشت گرد اور مسلح عناصر مشرقی شام میں دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں اور ان کو حاصل ہونے والی مسلسل شکستوں کے باعث، ان کے حامیوں نے فرانس کی سرکردگی میں مشرقی حلب کی موجودہ صورت حال میں تبدیلی لانے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنی کوششوں کا آغاز کر دیا ہے-
شامی فوج نے حلب کے مشرقی علاقوں میں اپنی پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے اس علاقے کے اہم حصوں میں امن قائم کر دیا ہے- شام کے ایک فوجی ذریعے نے اعلان کیا ہے کہ شامی فوج نے رضاکار فورس کے تعاون سے حلوانیہ اور جزماتی نامی علاقوں میں امن و امان قائم کر دیا ہے-
شامی فوج نے کرم القاطرجی کے علاقے میں بھی دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کر کے متعدد دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جس کے نتیجے میں اس علاقے میں بھی امن قائم ہو گیا ہے-
شامی فوج نے حمص کے نزدیک واقع شہر الرستن میں بھی متعدد دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا- شمالی حمص کے متعدد علاقوں میں جبہۃ النصرہ سے موسوم دہشت گرد گروہ تعینات ہے، کہ جسے آل سعود اوراسرائیل کی مالی اور اسلحہ جاتی حمایت حاصل ہے-
واضح رہے کہ شام کا بحران دو ہزار گیارہ سے جاری ہے جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کے ہاتھوں اب تک لاکھوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں تاہم امریکہ، قطر، سعودی عرب اور ترکی اپنے بعض دیگر اتحادیوں کے تعاون سے آج بھی شام کے صدر بشار اسد کے مخالفین اور دہشت گردوں کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔