سعودی جارحیت، بے گھر ہونے والے یمنی شہریوں کی تعداد میں اضافہ
سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں اور شدید محاصروں کی وجہ سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد یمنی شہری مختلف علاقوں سے وسطی صوبے ذی مار میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔
سبا نیٹ ویب سائٹ نے خبر دی ہے کہ یمن کے پناہ گزینوں کے امور سے متعلق کمیٹی نے ذی مار صوبے کے اسسٹنٹ گورنر کی صدارت میں ایک اجلاس تشکیل دیا اور اعلان کیا کہ ذی مار صوبے میں یمنی پناہ گزینوں کی تعداد اس سال دسمبر تک ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے جنھوں نے یمن کے مختلف علاقوں سے یہاں آ کر پناہ لی ہے۔
یمن کے صوبہ ذی مار کے اسسٹنٹ گورنر نے بھی پناہ گزینوں کے صحیح اعداد و شمار اور ان کی بنیادی ضرورتوں سے متعلق اطلاعات و معلومات جمع کرنے کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے وحشیانہ حملے جاری رہنے کی وجہ سے عوام کو انتہائی سخت اقتصادی صورتحال کا سامنا ہے اور اسی وجہ سے بے گھر ہونے والے پناہ گزینوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
اقوام متحدہ نے بھی اپنی رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ مارچ دو ہزار پندرہ میں سعودی عرب کے حملوں کے بعد سے بے گھر ہونے والے یمنی شہریوں کی تعداد دس لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔