Jan ۱۲, ۲۰۱۷ ۱۷:۴۹ Asia/Tehran
  • نیٹو کی جانب سے امریکہ کے ہاتھوں تینتیس عام شہریوں کے قتل کی تصدیق

نیٹو نے افغانستان میں امریکی فوجیوں کے ہاتھوں تینتیس عام شہریوں کے قتل کی تصدیق کر دی ہے۔

نیٹو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغانستان کے صوبہ قندوز کے ایک دیہات پر ہونے والے حملے میں اس ملک میں تعینات امریکی فوجی ملوث ہیں-

امریکی فوجیوں نے صوبہ قندوز کے ایک دیہات پر گذشتہ سال تین نومبر دو ہزار سولہ میں حملہ کیا تھا اور اس حملے میں تینتیس بے گناہ شہری جاں بحق ہو گئے تھے۔

نیٹو کی رپورٹ کے مطابق طالبان جن گھروں سے  فائرنگ کر رہے تھے وہاں عام شہری، خواتین اور بچوں کے موجود ہونے کا امکان تھا- اس واقعے میں دو امریکی فوجی اور تین افغان کمانڈوز ہلاک ہو گئے تھے- ان عام شہریوں کے قتل پر افغان عوام مشتعل ہو گئے تھے-

نیٹو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اس حملے میں تینتیس عام شہری ہلاک اور ستائیس زخمی ہو گئے تھے-

اقوام متحدہ نے عام شہریوں کے قتل کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں- ان تحقیقات کے نتائج کا اعلان رواں ماہ  کے اختتام تک کر دیا جائے گا-

واضح رہے کہ امریکہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے دو ہزار ایک میں افغانستان پر حملہ شروع کیا تاہم اس ملک میں بدامنی کا سلسلہ بدستور جاری ہے-

ٹیگس