شامی اور ترک فوجوں کے درمیان جھڑپ
شام اور ترکی کے سرحدی علاقے میں دونوں ملکوں کی فوجوں کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے۔
شامی حکومت کے مخالف نام نہاد انسانی حقوق کے ایک مرکز نے خبردی ہے کہ شام کے صوبہ حلب کے الباب شہر کے قریب شامی اور ترک فوجوں کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے۔
خبروں میں کہا گیا ہے کہ جب سے ترکی نے بغیر اجازت اپنی فوج شام کے اندر اتاری ہے دونوں ملکوں کی فوجوں کے درمیان یہ پہلی جھڑپ ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ شامی فوج نے الباب شہر کو تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے قبضے سے آزاد کرانے کے لئے وسیع فوجی کارروائی شروع کردی ہے۔
شامی فوج کی کارروائی کے دوران دہشت گرد عناصر الباب کے مضافات میں واقع دو دیہاتوں سے فرار کرگئے ہیں۔
شامی حکومت کے مخالف گروہ فری سیرین آرمی کے سیاسی ونگ کےعہدیدار محمد عبداللہ نے کہا ہے کہ شامی اور ترک فوجوں کے درمیان جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب ترک فوج الباب شہر میں داخل ہوئی۔فری سیرین آرمی کو ترکی کی حمایت حاصل ہے۔
خبروں میں کہا گیا ہے کہ اس جھڑپ میں ترکی کے پانچ فوجی زخمی ہوئے ہیں جبکہ ترک فوج کی دو بکتربند گاڑیاں تباہ ہوگئی ہیں۔
دوسری جانب شامی فوج نے الباب شہر کے جنوب میں واقع تادف شہر کا جو داعش کا ایک اہم گڑھ سمجھا جاتاہے محاصرہ کرلیا ہے۔