آل خلیفہ حکومت کے خلاف مظاہرے
بحرینی عوام نے ایک بار پھر آل خلیفہ حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔
منامہ سے موصولہ خبروں کے مطابق آل خلیفہ حکومت کے ذریعے الدراز کے علاقے میں مرکزی نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی برقرار رکھنے اور اس حکومت کی دیگر ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف بحرینی شہریوں نے شدید احتجاجی مظاہرہ کیا۔
العالم ٹیلی ویژن چینل نے خبردی ہے کہ آل خلیفہ حکومت نے مسلسل تینتیسویں ہفتے بھی محصور علاقے الدراز میں مرکزی نمازجمعہ کی ادائیگی پر پابندی برقرار رکھی۔
اس درمیان بحرین کے مختلف علاقوں کے شہریوں نے بھی مظاہرے کرکے آل خلیفہ حکومت کی پالیسیوں کی مذمت کی۔ مظاہرین الدراز کے علاقے کا محاصرہ ختم کئے جانے کا مطالبہ کررہے تھے۔
الدرازکے علاقے کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے وہاں کے باشندوں کو پینے کے پانی اور غذائی اشیاکی شدید قلت کا سامنا ہے۔
اس سے پہلے بحرین کی عدالت، بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم پر بے بنیاد بہانوں سے گذشتہ ستائیس فروری کو مقدمہ چلانا چاہتی تھی لیکن بحرینی شہریوں کے وسیع احتجاجی مظاہروں کے بعد وہ مقدمے کی سماعت آئندہ چودہ مارچ تک ملتوی کرنے پر مجبور ہوگئی۔
بحرینی عوام گذشتہ جون کے مہینے سے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم سے اظہار یکجہتی کی غرض سے الدراز میں ان کے گھر کے باہر دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔
بحرینی حکومت نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت سلب کرلی ہے جس پر بحرین اور دنیا کے دیگر ملکوں میں لوگوں نے شدید غم وغصے کا اظہار کیاہے۔
بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے عوام کی پرامن تحریک جاری ہے۔