امریکہ و اسرائیل جارحیت کے اصل ذمہ دار، سعودی عرب آلہ کار ہے، الحوثی
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ نے کہا ہے کہ یمن پر جارحیت کے اصل ذمہ دار امریکہ و اسرائیل ہیں اور سعودی عرب ان کا ہتھیار ہے۔
یمن کے المسیرہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سیکریٹری جنرل عبداملک بدرالدین الحوثی نے یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کی دوسری برسی کے موقع پر ہفتے کی شام ایک بیان میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکہ و اسرائیل اور دنیا کے بعض ممالک نے مسلمانوں کو نشانہ بنا رکھا ہے، کہا کہ واشنگٹن، مسلمانوں کو نابود کرنا چاہتا ہے۔
انھوں نے اسی طرح یمن کی بنیادی تنصیبات منجملہ اسکولوں اور اسپتالوں کو تباہ کرنے پر سعودی عرب پر کڑی تنقید کی۔
الحوثی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ سعودی عرب علاقے میں بدامنی پھیلا کر صرف صیہونی حکومت کا مقصد پورا کر رہا ہے، اپنے ملک کا وقار بچانے اور استقامت کا مظاہرہ کرنے پر یمنی عوام کی قدردانی کی۔
عبدالملک الحوثی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکہ، پورے علاقے کو تباہ کرنا چاہتا ہے، کہا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان دوستانہ روابط اور ان میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ یمن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی موجودگی کا مقصد اسرائیل کے مقاصد پورے کرنا ہے۔
انصاراللہ تحریک کے سربراہ نے تاکید کے ساتھ کہا کہ یمن پر سعودی جارحیت، جنگی جرم کی مصداق ہے۔
انھوں نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ یمنی قوم اپنی آزادی و خود مختاری اور عزت و وقار کے تحفظ کے لئے فداکاری کا مظاہرہ کر رہی ہے، کہا کہ یمن پر سعودی عرب کی جارحیت یمنی قوم کی فوجی مضبوطی کا باعث بنی ہے اور وہ اپنے ملک کے دفاع کے شعبوں میں پیشرفت کر رہی ہے۔
عبدالملک الحوثی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دشمن آل سعود کے میزائل حملوں میں صرف یمنی بچے نشانہ بنے ہیں، کہا کہ یمن پر امریکہ اور اس کے آلۂ کاروں کا بلاجواز حملہ اس ملک کی مظلومیت کا آئینہ دار ہے۔
عوامی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے تاکید کے ساتھ کہا کہ سعودی عرب یمن کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنانے کے باوجود اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں کر سکا ہے اور یہ ایسی حالت میں ہے کہ سعودی عرب نے یمن کے خلاف خطرناک ترین ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔
یمن کے انسانی حقوق کے قانونی مرکز نے بھی ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ غریب عرب ملک یمن پر سعودی عرب کے جارحانہ حملوں میں اب تک بارہ ہزار چالیس سے زائد یمنی شہری شہید ہوئے ہیں جن میں دو ہزار پانچ سو اڑسٹھ بچّے اور ایک ہزار آٹھ سو ستّر عورتیں شامل ہیں جبکہ سعودی عرب کی جارحیت میں اب تک بیس ہزار سے زائد عام شہری زخمی اور لاکھوں دیگر بے گھر ہوئے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق یمن پر سعودی عرب کے جارحانہ حملوں کے آغاز سے اب تک پانچ سو ستّاون اسکول اور ایک سو گیارہ یونیورسٹی مراکز، دو سو اکہتّر کارخانے، ایک ہزار پانچ سو پل اور سڑکیں تباہ ہو چکی ہیں۔