Mar ۲۹, ۲۰۱۷ ۱۴:۵۵ Asia/Tehran
  • عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی ناقابل قبول: ابراہیم جعفری

عراق کے وزیر خارجہ نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ ملک میں امریکی فوجیوں کی تعیناتی اور موجودگی ناقابل قبول ہے-

 عراقی وزیر خارجہ ابراہیم جعفری نے روزنامہ الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عراقی حکومت ملک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی اور تعیناتی کو ہرگز قبول نہیں کرے گی-

 ابراہیم جعفری نے کہا کہ بغداد، امریکی فوجی مشیروں کی موجودگی اور ان کی فوجی ٹریننگ کا بھی حامی نہیں ہے اور امریکہ کے ساتھ صرف مشترکہ معاہدے پر عمل درآمد کے بارے میں اتفاق رائے ہوا ہے-

اس سے قبل عراقی وزیر اعظم حیدرالعبادی نے عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کی مکمل نابودی کا وقت قریب ہونے پر تاکید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عراق میں امریکی فوجیوں سمیت ان غیرملکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کی جائے کہ جنھوں نے اس دوران عراق کی مدد کی ہے-

امریکہ نے دو ہزار گیارہ میں عراق سے اپنے فوجی باہر نکال لئے تھے تاہم دو ہزار چودہ میں داعش کو جنم دے کر ایک بار پھر اپنے فوجی عراق روانہ کر دیئے اور اس وقت عراق میں امریکہ کے تقریبا پانچ ہزار فوجی موجود ہیں-

عراق کے وزیر خارجہ نے تہران کی جانب سے کویت کو دیئے جانے والے خط کے توسط سے اسلامی جمہوریہ ایران اور خلیج فارس کے عرب ممالک کے درمیان گفتگو کی علامتیں ظاہر ہونے کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بہت سے مسائل کے سیاسی راہ حل کے بارے میں امید کا اظہار کیا-

عراق کے وزیر خارجہ نے بحرالمیت کے علاقے میں عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس کی تشکیل کا مقصد موجودہ مشکل حالات میں عرب ممالک کے درمیان اختلافات  کم کرنا قرار دیا-

واضح رہے کہ عرب لیگ کا اٹھائیسواں سربراہی اجلاس بحرالمیت کے علاقے میں بدھ کو ہو رہا ہے-

ٹیگس