بحرینی عدالتوں کے ظالمانہ فیصلے
آل خلیفہ حکومت نے بحرین میں اپنی تشدد آمیز پالیسیاں جاری رکھتے ہوئے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے نمائندے عبداللہ الدقاق اور ان کے دو ساتھیوں کی شہریت منسوخ کر دی۔
اللولو ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ کے مطابق بحرین کی فوجداری عدالت نے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے نمائندے عبداللہ الدقاق کے ساتھ ساتھ عبدالامیر العرادی اور ہانی شاکر کی بھی شہریت منسوخ کر کے انہیں بالترتیب دس اور پندرہ سال قید کی سزا بھی سنائی ہے-
آل خلیفہ حکومت کے عہدیداروں کا دعوی ہے کہ یہ عدالتی فیصلے ان لوگوں کے خلاف جاری کئے گئے ہیں جو ملک میں بدامنی اور عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں-
آل خلیفہ حکومت کی نمائشی عدالت کے یہ فیصلے ایک ایسے وقت جاری کئے جا رہے ہیں جب بحرین کی عدالتوں نے موت کی سزائیں سنانے کی رفتار بڑھادی ہے اور صرف پچھلے ہفتے آل خلیفہ کی عدالتوں نے پانچ بحرینی شہریوں کو موت کی سزا سنائی ہے اور گیارہ شہریوں کی شہریت منسوخ کر دی ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کا کہنا ہے کہ بحرینی حکومت، عدالتی مشینریوں کا استعمال اور بحرینی شہریوں کی شہریت منسوخ کر کے اپنے سیاسی مخالفین پر دباؤ ڈال رہی ہے اور اس طرح وہ انہیں کچل دینا چاہتی ہے-