مغربی موصل کا ساٹھ فیصد علاقہ آزاد
عراقی افواج نے مغربی موصل کے ساٹھ فیصد علاقے کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے۔
عراقی افواج کی موصل آپریشنل کمان کے ترجمان بریگیڈیر یحی رسول نے کہا ہے کہ مغربی موصل میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری ہے اورساٹھ فیصد سے زائد علاقے کو مکمل طور پر آزاد کرالیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مغربی موصل کے باقی بچے علاقے میں دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ہے اور فوج کے جوان اپنی پوزیشنیں مضبوط بنا رہے ہیں۔
ایک اور اطلاع کے مطابق، داعشی دہشت گردوں نے عراقی فوج کی پیشقدمی کو روکنے لیے عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔
دہشت گردوں نے عام شہریوں کو بعض اونچی عمارتوں میں جمع کر رکھا اور ان کی چھتوں پردہشت گرد خواتین کو تعینات کردیا ہے۔
کہا یہ جارہا ہے کہ مغربی موصل میں جاری لڑائی کے دوران داعش کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے اور اس کا ایک اہم سرغنہ ابوحفص شیشانی بھی ہلاک ہوگیا ہے جس کے بعد داعش نے دہشت گرد خواتین کو آگے کردیا ہے۔
عراقی افواج نے انیس فروری دوہزار سترہ سے مغربی موصل کی آزادی کے لیے بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کیا ہے جس کے قابل ذکر نتائج برآمد ہوئے ہیں۔