اپنے حقوق کے حصول کے لئے سعودی خواتین کی جد و جہد
سعودی عرب کی خواتین نے ڈرائیونگ سمیت اپنے دیگر سماجی حقوق کے حصول کے لئے ایک کمپیین شروع کی ہے-
العالم کی رپورٹ کے مطابق سعودی خواتین، جو ڈرائیونگ سمیت بنیادی ترین حقوق سے محروم ہیں، اس کمپیین میں مختلف مقامات پر اپنی تنہا آمد و رفت کی تصویریں اور ویڈیو کلپ بنا کر منتشر کر رہی ہیں-
سعودی خواتین کی اس کمپیین کا مقصد خواتین کو اپنے روزہ مرہ کے امور کو تنہا انجام دینے کی ترغیب دلانا اور اس تصور کو ختم کرنا ہے کہ یہ امور مردوں سے مختص ہیں-
سعودی عرب کے قوانین کے مطابق عورت، تنہا سفر نہیں کر سکتی، مالی امور انجام نہیں دے سکتی اور شوہر کی اجازت کے بغیر بعض ڈاکٹروں کے پاس بھی نہیں جا سکتی-
سعودی عرب کی خواتین کو انیس سو ستاون سے گاڑی چلانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے جبکہ دوسری طرف سعودی عرب کے بادشاہ کو، کہ جن کے حکم پر یمن کے بے گناہ بچوں اور عورتوں پر روزانہ وحشیانہ بمباری کی جا رہی ہے، اسلام کے سب سے بڑے خدمت گذار کے عنوان سے ملک فیصل عالمی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے-
سعودی عرب کی آل سعود حکومت، مارچ دو ہزار پندرہ سے امریکہ اور علاقے کے بعض دوسرے ممالک کی مدد سے یمن پر وحشیانہ بمباری کر رہی ہے جس میں اب تک تقریبا تیس ہزار سے زیادہ بے گناہ افراد شہید اور زخمی اور کم سے کم تیس لاکھ دربدر ہو چکے ہیں-