فوعہ اور کفریا زیر محاصرہ علاقوں سے شہریوں کا انخلاء
حکومت شام اور مخالف مسلح گروہوں کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کی بنیاد پر چار قصبوں سے شہریوں کے انخلاء کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
اسکای نیوز کی رپورٹ کے مطابق شامی حکومت اور مسلح مخالفین کے درمیان ہونے والے معاہدے کی بنیاد پر جمعے کی صبح سے دمشق کے مضافات میں واقع مضایا اور الزبدانی قصبوں کے ایک ہزار سے زیادہ شہری ادلب کی جانب روانہ ہوگئے ہیں جبکہ شمالی ادلب کے مضافاتی علاقے فوعہ اور کفریا قصبوں کے تقریبا پانچ ہزار افراد اس صوبے کے مضافاتی علاقوں اور حلب کے القصیر علاقے کی جانب جا رہے ہیں۔
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق ادلب میں مخالفین کے محاصرہ میں گھرے علاقے کفریا اور فوعہ سے اسی بسیں مغربی شہر حلب کے الراشدین علاقے میں داخل ہوئی ہیں۔
درایں اثنا ایک محصور شہر مضایا کے ایک شہری امجد المالح نے بتایا ہے کہ دوہزار دو سو شامی شہری فوج کی مدد سے پینسٹھ بسوں کے ذریعے اس شہر سے روانہ ہوگئے ہیں۔
شام کے انسانی حقوق کے ایک نگراں ادارے نے بھی اعلان کیا ہے کہ محصور قصبے مضایا، الزبدانی، فوعہ اور کفریا کے عوام ان علاقوں سے نکلنے کے لئے بسوں میں سوار ہوگئے ہیں۔
حکومت شام اور مسلح مخالفین نے مارچ کے مہینے میں محصور علاقوں سے فوجیوں اور ان کے اہل خاندان کے باہر نکلنے پر اتفاق کیا تھا۔
اس سمجھوتے کے مطابق شامی حکومت نے پندرہ سو قیدیوں کو آزاد کرکے محصور علاقوں میں انسان دوستانہ امداد روانہ کی ہے اور ساتھ ہی دمشق کے مضافاتی علاقوں میں جنگ بندی عمل میں آئی ہے۔
شام میں مارچ دوہزار گیارہ سے بیرونی دہشت گردوں کی دراندازی کے سبب بحران پیدا ہوگیا ہے۔