امریکی توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف سخت مزاحمت کی ضرورت ہے: رہبر انقلاب اسلامی
رہبر انقلاب اسلامی نے عراق کے وزیر اعظم سے گفتگو کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ امریکہ عراقی سرزمین پر اپنے اثر و رسوخ کو مزید بڑھانا چاہتا ہے جس کے خلاف شدید مزاحمت کئے جانے کی ضرورت ہے۔
سحر نیوز/ ایران: عراقی وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے اپنے دورہ تہران میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے موقع پر ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان بھی اپنے عراقی ہم منصب کے ساتھ موجود تھے۔
ملاقات کے دوران رہبر انقلاب اسلامی نے تاکید فرمائی کہ عراقی سرزمین پر امریکی فوجی موجودگی غیر قانونی اور عراق کے عوام اور حکومت کے مفادات کے خلاف ہے۔ آپ نے فرمایا کہ امریکیوں کی کوشش ہے کہ وہ عراق میں اپنی موجودگی کو مزید مضبوط بنائیں لہذا امریکی توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف سخت مزاحمت کی ضرورت ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ عراق کی ترقی اور استحکام کا براہ راست فائدہ ایران کو بھی پہنچتا ہے۔ اسی لیے عراق کا مستحکم اور ترقی یافتہ ہونا دونوں ملکوں کے لیے مفید ہے۔
آیتاللہ العظمی سید علی خامنہای نے عراقی عوام اور حکومت کے درمیان مستحکم تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ عراق میں مختلف فرقوں اور قومیتوں کے درمیان اتحاد و ہم آہنگی نہایت ضروری ہے ۔ آپ نے مزید فرمایا کہ حشدالشعبی عراقی طاقت اور مسلح افواج کا ایک اہم جزو ہے۔ اس کی مضبوطی اور ترقی پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے تاکہ عراق کی خودمختاری اور استحکام کو یقینی بنایا جاسکے۔
اس موقع پر عراقی وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے دورہ تہران اور ایران کے اعلی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ان مذاکرات اور معاہدوں سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط اور مستحکم ہوں گے۔
محمد شیاع السودانی نے مزید کہا کہ عراقی عوام، الحشد الشعبی اور مرجع دینی عراق کی طاقت کے اہم اجزاء ہیں ۔ انہوں نے غزہ میں صہیونی حکومت کے مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراق، فلسطینی عوام کی حمایت کے اصولی موقف پر قائم ہے۔
عراقی وزیراعظم محمد شیاع السودانی بدھ کی صبح ایک اعلی سطحی سیاسی اور اقتصادی وفد کی سربراہی میں تہران پہنچے جہاں سعد آباد کمپلیکس میں ایرانی صدر پزشکیان نے ان کا استقبال کیا ۔ اس کے بعد ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے ملاقات کی ۔ جس کے بعد انہوں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ عراقی وزیر اعظم نے ایران کے اسپیکر سے بھی ملاقات کی۔