بحرین میں شہدا کے جلوس جنازہ پر حکومت کی پابندی
بحرین میں آل خلیفہ حکومت نے الدراز میں شہید ہونے والوں کی آخری رسومات ادا کئے جانے پابندی عائد کر دی ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق بحرین کی آل خلیفہ حکومت، نامور عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے دفاع میں شہید ہونے والے بحرینیوں کی لاشیں ان کے اہل خانہ کے حوالے کرنے سے گریز کر رہی ہے اور وہ ان شہیدوں کو سوگواروں کی شرکت کے بغیر ہی دفن کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔شہید ہونے والے بحرینیوں کے اہل خانہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ الحورہ کے پولیس اسٹیشن سے فون پر کہا گیا ہے کہ تدفین کی رسومات میں ہر گھر سے صرف دو افراد شامل ہو سکتے ہیں۔شہید ہونے والے بحرینیوں کے اہل خانہ نے اعلان کیا ہے کہ انھیں شہدا کی تدفین کی اجازت نہ دے کر بحرین کی ظالم و جابر آل خلیفہ حکومت، ایک اور وحشیانہ جرم کا ارتکاب کر رہی ہے۔بحرین کے انسانی حقوق کے گروپ نے اعلان کیا ہے کہ آل خلیفہ حکومت، الدراز کے علاقے میں ہونے والے قتل عام کے حقائق کی پردہ پوشی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔واضح رہے کہ بحرین میں آل خلیفہ حکومت کی نمائشی عدالت نے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو ایک سال قید اور ان کی جائیداد ضبط کئے جانے کا حکم سنایا ہے جس کے بعد سیکورٹی اہلکاروں نے منگل کی شام الدراز میں ان کی رہائش گاہ پر حملہ کر دیا جس میں چھے افراد شہید اور دو سو سے زائد زخمی ہو گئے جبکہ تقریبا تین سو دیگر افراد کو آل خلیفہ حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نےگرفتار کر لیا۔