یمن کو تباہ ہونے سے بچائے جانے کی ضرورت پر تاکید
اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امور کے انچارج اسٹیفن اوبراین نے انتباہ دیا ہے کہ یمن مکمل طور پر تباہ ہونے کی طرف بڑھتا جا رہا ہے اور اس ملک کے عوام کو جنگ، قحط و خشک سالی، بھوک مری اور وبائی امراض کا سامنا ہے اور ایسی صورت میں بھی دنیا کھڑی صرف تماشا دیکھ رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امور کے انچارج اسٹیفن اوبراین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا ہے کہ وہ وقت آن پہنچا ہے کہ دنیا میں خوراک کے سلسلے میں سب سے بڑی ہنگامی صورت حال کا خاتمہ کیا جائے اور یمن کو بقا وحیات جاری رکھنے کی طرف لے جایا جائے۔
یمن، اس وقت انسانی صورت حال کے لحاظ سے بدترین عالمی بحران سے دوچار ہے جو سعودی عرب کی جارحیت اور امریکہ کی جانب سے اس کی حمایت کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے اور جس کے نتیجے میں یہ ملک اب تباہی کی طرف بڑھتا جا رہا ہے۔
یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت کی حمایت کرنے والے انسانی حقوق کے دعویدار ملکوں نے اس ملک کو انسانیت کے خلاف جرائم، جنگی جرائم اور خوراک کے بدترین بحران میں تبدیل کر دیا ہے۔
یمن کی بنیادی تنصیبات کو تباہ کر دیئے جانے کی وجہ سے، یہ ملک انسانی المیے سے دوچار ہوتا جا رہا ہے۔
یمن میں مختلف قسم کے وبائی امراض اس ملک میں حفظان صحت کے فقدان کو ثابت کرتے ہیں اور طبی مراکز کی رپورٹوں کے مطابق اپریل کے اواخر سے اب تک یمن کے تقریبا پانچ سو شہری ہیضے میں مبتلا ہو کر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جبکہ پچپن ہزار دو سو چھے یمنی شہری اس وقت بھی ان وبائی امراض میں مبتلا ہیں جن میں ایک تہائی تعداد بچوں پر مشتمل ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ زراعت کی صنعت کے خاتمے کے سبب غذائی اشیا کی قلّت اوراس ملک کے مکمل محاصرے کی بنا پر قحط و خشک سالی اور بھوک مری کی صورت حال اب خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔
یمن کے مظلوم و بے گناہ عوام، سعودی اتحاد کی جنگ و جارحیت کے نتیجے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں جبکہ غذائی اشیا اور حفظان صحت کے فقدان کی وجہ سے بھی یمنی شہریوں کو موت اپنی آغوش میں کھینچ لیتی ہے اور یہ جاری صورت حال، دنیا میں رونما ہونے والے بدترین بحران کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مکمل لاتعلقی کو نمایاں کرتی ہے اور اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امور کے انچارج اسٹیفن اوبراین کا یہ بیان کہ یمن اپنے مکمل زوال کی طرف بڑھتا جا رہا ہے، بحران یمن کے بارے میں اقوام متحدہ کی، اس سلامتی کونسل کی کارکردگی سے پائی جانے والی ناامیدی و مایوسی کی نشاندہی کرتا ہے، کہ جس کے بعض مستقل رکن ممالک، سعودی عرب کو مختلف قسم کے جدید ترین ہتھیار فروخت کر کے یمن میں آل سعود کے جرائم میں برابر کے شریک بنے ہوئے ہیں۔